قائد انقلاب اسلامی نے آئندہ چودہ جون کے انتخابات کے سلسلے میں ملت ایران کے پرجوش اور شجاعانہ طرز عمل کو اسلامی انقلاب اور اسلامی نظام کے لئے عظیم کامیابیوں کا ضامن قرار دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے عوام کو سفارش کی کہ صدارتی انتخابات کے امیدواروں کے نعروں اور بیانوں کا دقت نظری سے جائزہ لیں تا کہ اصلح یعنی اہل ترین فرد کا انتخاب کر سکیں۔

پیر کی صبح قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای امام حسین علیہ السلام کیڈٹ یونیورسٹی کے دورے پر گئے جہاں آپ نے کیڈٹس کی تقریب میں شرکت کی۔ یونیورسٹی کے کیمپس میں پہنچنے کے بعد قائد انقلاب اسلامی نے سب سے پہلے مقدس دفاع کے شہیدوں کے مزار پر جاکر فاتحہ خوانی کی اور شہیدوں کی قربانیوں کو یاد کیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے وہاں موجود جانبازوں (مقدس دفاع کے دوران وطن عزیز کی حفاظت کے لئے لڑتے ہوئے زخمی ہوکر جسمانی طور پر معذور ہوجانے والے افراد) سے انتہائی مشفقانہ انداز میں ملاقات کی۔ قائد انقلاب اسلامی نے اس موقع پر پاسنگ آؤٹ پریڈ کا معائنہ کیا اور پھر اپنے خطاب میں آئندہ انتخابات کے تعلق سے اہم ہدایات دیں۔

قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے فرمايا کہ امريکي حکام چاہتے ہيں کہ انتخابات ميں عوام کي شرکت کم ہو کيونکہ پرجوش شرکت ان کے مفادات کے خلاف ہے- آپ نے فرمايا ہے کہ امريکيوں کي تمام سازشوں اور پروپيگنڈوں کے بر عکس عوام انتخابات ميں بھر پور اور پرجوش شرکت کے ذريعے ان کي تمام سازشوں کو نقش بر آب کر ديں گے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران کے انتخابات سے امریکیوں کی اس دلچسپی کو دیکھتے ہوئے اندازہ لگانا آسان ہے کہ یہ انتخابات کتنے حساس ہیں۔

قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے فرمايا کہ چودہ جون کے انتخابات ميں ملت ايران کي بھر پور اور پرجوش شرکت، اسلامي انقلاب اور اسلامي نظام کي عظيم کاميابيوں کا پيش خيمہ ثابت ہوگي -

آپ نے فرمايا کہ خدا کے فضل و کرم سے اس ملک اور قوم کا مستقبل اتنا تابناک ہے کہ يہ قوم تمام ملکوں اور اقوام کے لئے نمونہ عمل بنے گي -

قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے فرمايا کہ ہم نہيں جانتے کہ کون صدر بنے گا اور پتہ نہيں خداوند عالم لوگوں کے دلوں کو کس کي طرف موڑےگا ليکن ہم يہ ضرور جانتے ہيں کہ پولنگ ميں عوام کي بھرپور اور مجاہدانہ شرکت، خود ان کے لئے عزت و شرف، تحفظ، بين الاقوامي وقار ميں اضافے، دوستوں کے لئے خوشي اور دشمنوں کے لئے غم و اندوہ کے اسباب فراہم کرے گي-

آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے پولنگ ميں حصہ لينے کے لئے عوام کے جوش و جذبے کو کم کرنے کي غرض سے ايراني قوم کے بدخواہوں کے پروپيگنڈوں کي طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمايا کہ ان وسيع پروپيگنڈوں کي وجہ يہ ہے کہ عوام ميدان عمل ميں موجود ہوں اور جوش وجذبے کا مظاہرہ کريں تو دشمنوں کے لئے يہ بات ناقابل برداشت ہوتي ہے -

آپ نے ايران کے انتخابات کے بارے ميں امريکي حکام کے بيانات کي طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمايا کہ ايران کے انتخابات کے بارے ميں وہ باتيں کر رہے ہيں جن کي گوانتاناموں جيل، پاکستان اور افغانستان کے محروم ديہي علاقوں پر جن کے ڈرون حملے، علاقے ميں جنگ افروزي اور صيہوني حکومت کي بلا قيد و شرط حمايت ان کي رسوائي کا سبب اور ان کی پیشانی پر بد نما داغ بني ہوئي ہے -

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ دشمن محاذ نے چونتيس سال سے ہر اليکشن کے موقع پر ہنگامہ کيا ہے، ہميشہ شکست کھائي ہے اور خدا کے فضل و کرم سے اس بار بھي منہ کي کھائے گا-

قائد انقلاب اسلامی نے انتخابی امیدواروں کے سلسلے میں عوام کے اندر الگ الگ خیالات و تاثرات کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ الگ الگ امیدواروں سے یہ لگاؤ لوگوں کے درمیان باہمی ٹکراؤ اور تصادم کا سبب نہ بننے پائے۔ آپ نے فرمایا کہ ملک کے اعلی ترین اجرائی عہدیدار کا انتخاب بہت حساس اور اہم مسئلہ ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ملک کے اندر قانونی اور آئینی سسٹم موجود ہے جس کے پیرائے میں جملہ امور انجام پائیں گے، بنابریں اختلاف نظر سے کدورت نہیں پیدا ہونی چاہئے۔ قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ظرافت عمل یہ ہے کہ انتخابی رقابت کے ماحول میں بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ سرگرمیاں انجام پائیں اور گرما گرم بحثیں بھی ہوں لیکن نفرت و کدورت کی فضا وجود میں نہ آئے۔

آپ نے اسي کے ساتھ اميدواروں کو بھي چند نصيحتيں کيں اور فرمايا کہ اميدواروں کو بھي چاہئے کہ جٍذبہ مجاہدت اور غيرت و حمیت کے ساتھ اور کوئي مسئلہ کھڑا کئے بغير پرجوش انداز میں تشہيراتي مہم چلائيں- آپ نے فرمایا کہ عوام انتخابی مہم کی روش، پرچار کرنے والے کارکنوں کے طرز عمل اور انتخابی مہم پر کئے جانے والے خرچے اور فضول خرچی کو، فیصلے کے وقت یقینا مد نظر رکھیں گے اور جو لوگ انتخابی مہم چلانے کے لئے بیت المال کا پیسہ یا دوسروں کا مشتبہ حرام مال استعمال کریں گے وہ کبھی بھی عوام کا اعتماد حاصل نہیں کر سکیں گے۔

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ اميدواروں کي تشہيراتي مہم اور نعروں ميں جو چيز اہميت رکھتي ہے وہ يہ ہے کہ ان سے انقلاب اور اسلامی نظام کا حکيمانہ، عاقلانہ، صحيح اور عزت آفرين موقف زيادہ سے زيادہ مستحکم ہو-

قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ یہ خیال رہے کہ انتخابی مہم کے دوران ایسا کوئی اقدام نہ ہونے پائے جو ملک کے باہر یا اندر موجود مخالفین کے لئے گرین سگنل ثابت ہو، کیونکہ دشمن مسلسل اس کوشش میں ہے کہ عوام الناس کو مایوسی اور قنوطیت میں مبتلا کر دے اور افسوس کا مقام ہے کہ بعض بے تقوی زبانیں اور قلم ملک کے اندر بھی دشمن کی باتیں دہراتے دکھائی دے رہے ہیں۔

قائد انقلاب اسلامی نے امام حسین کیڈٹ یونیورسٹی کے طلبا اور افسران سے خطاب میں انقلاب کی حفاظت و پاسبانی کو اس یونیورسٹی کے طلبا کی اہم خصوصیت قرار دیا اور فرمایا کہ انقلاب کی حفاظت کا لازمہ ہے اسلامی انقلاب کے اصولوں اور فکری بنیادوں سے مکمل آگاہی اور ان اصولوں کی پابندی۔ آپ نے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی تحریک کے دوران ایسے افراد بھی نظر آئے جو جذبات میں آکر اور انقلاب کی فکری بنیادوں کو سمجھے بغیر میدان میں اتر گئے اور جیسے ہی کسی طوفان کا سامنا ہوا انہوں نے فورا اپنا رخ موڑ لیا اور اسلامی انقلاب سے اپنا راستہ الگ کر لیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے انقلاب کی حفاظت کے لئے اس کی تاریخ سے مکمل آگاہی کو ضروری قرار دیا اور فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی تاریخ در حقیقت اس کے فکری اصولوں کے جامہ عمل پہننے کی عملی تصویر ہے اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ فکری بنیادوں کو میدان عمل میں کس طرح تجربے اور عمل کے مرحلے سے گزارا جاتا ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے بعض معمولی خامیوں پر غیر ملکی میڈیا کی گہری توجہ اور ان معمولی کمزوریوں کو دس گنا بڑھا کر پیش کرنے کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ، مغربی ذرائع ابلاغ کی کوشش یہ ہے کہ اسلامی نظام کے کامیاب تجربات فراموش کر دئے جائيں اور یہ تاثر عام ہو جائے کہ اسلامی انقلاب کے فکری اصول میدان عمل میں پہنچنے کے بعد ناکام ثابت ہوئے ہیں، بنابریں عوام اور خاص طور پر نوجوانوں کو چاہئے کہ انقلاب کی تاریخ کا باریک بینی سے مطالعہ کریں۔

قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امام حسین علیہ السلام کیڈٹ یونیورسٹی کے عہدیداروں، کمانڈروں اور اساتذہ کی ایک اہم ذمہ داری یہ ہے کہ جوانوں کو اسلامی انقلاب کی تاریخ سے باخبر کریں۔ آپ نے فرمایا کہ نوجوان نسل کی اسلامی انقلاب کی تاریخ سے آگاہی اطمینان بخش مستقبل کی ضمنت ثابت ہوگی۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کی ابتدا سے اب تک، انقلاب نے جو بھی قدم اٹھایا ہے وہ اگلے اہم قدم کی تمہید ثابت ہوا، یہی وجہ رہی کہ ہم کبھی بھی بند گلی میں نہیں پہنچے اور ہم پر کبھی مایوسی کا غلبہ نہیں ہوا۔