قائد انقلاب اسلامی نے ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردوغان سے ملاقات میں حالیہ صدیوں پر محیط دونوں ملکوں کی دوستی و اخوت کو بے مثال قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ دونوں فریقوں کی وسیع صلاحیتوں اور وسائل کو دیکھتے ہوئے باہمی تعلقات کی وسعت اور گہرائی میں اضافے کے لئے نہایت موافق حالات ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ترک وزیر اعظم کے دورہ تہران میں ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد کے سلسلے میں تہران اور انقرہ کی سنجیدہ کوششوں کو لازمی قرار دیا اور فرمایا کہ ان سنجیدہ کوششوں سے تعلقات میں مزید استحکام پیدا ہوگا۔ قائد انقلاب اسلامی نے دونوں ملکوں کے مابین قلبی وابستگی اور دو طرفہ رجحان و لگاؤ کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ دستیاب مواقع اور وسائل کو درست انداز میں بروئے کار لانے اور ان سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔
اس ملاقات میں ترک وزیر اعظم رجب طیب اردوغان نے قائد انقلاب اسلامی کو ترکی کے صدر عبد اللہ گل اور عوام کا سلام پہنچایا اور کہا کہ ہم ایران کو اپنا وطن ثانی سمجھتے ہیں۔ رجب طیب اردوغان نے کہا کہ تہران میں صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی اور دیگر عہدیداروں سے بہت مفید اور نتیجہ خیز مذاکرات ہوئے۔ انہوں نے کئی مفاہمتی نوٹس پر دستخط کئے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں روز افزوں وسعت و پیشرفت، ان روابط کو علاقے اور دنیا کے لئے قابل تقلید نمونے میں تبدیل کر دیگی۔ رجب طیب اردوغان نے ایران اور ترکی کے باہمی تعاون کی سپریم کونسل کی دستاویز پر دستخط کو بہت اہم قرار دیا اور کہا کہ مربوط کوششوں اور اجلاسوں کے ذریعے ہم باہمی تعلقات کو اس بلندی پر لے جائیں گے کہ دونوں ملکوں کو وزراء کے مذاکرات اس انداز سے انجام پائیں کہ گویا ایک ہی کابینہ کے وزراء آپس میں گفت و شنید کر رہے ہوں۔