میں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ خود میرے گھر میں تمام افراد، سب کے سب ہر رات مطالعے کی حالت میں سو جاتے ہیں۔ میں بھی ایسا ہی ہوں۔ یہ نہیں کہ مطالعے کے درمیان میں ہی نیند آ جائے، اس وقت تک مطالعہ کرتا رہتا ہوں، کہ مجھے نیند آنے لگے، پھر کتاب رکھ دیتا ہوں اور سو جاتا ہوں۔ ہمارے گھر کے سبھی لوگ، جب سونا چاہتے ہیں تو ضرور کوئي کتاب ان کے ہاتھ میں ہوتی ہے۔
• ماں باپ کو شروع سے ہی بچوں کو کتابوں کے ساتھ رکھنا چاہیے، انھیں کتابوں سے انسیت دلانی چاہیے۔ چھوٹے بچوں تک کو کتابوں سے مانوس ہونا چاہیے۔
• کتاب کی خریداری، گھر کے اصل اخراجات میں شمار ہونی چاہیے۔ لوگوں کو بعض آرائشی اور لگژری چیزوں جیسے فانوسوں، مختلف طرح کی میزوں، طرح طرح کے صوفوں اور پردوں وغیرہ کی خریداری سے زیادہ کتاب کو اہمیت دینی چاہیے۔
• پہلے روٹی، غذائي اشیاء اور زندگي کی ضروری چیزوں کی طرح کتاب خریدیں؛ اور جب ان چیزوں کی تکمیل ہو جائے تب اضافی چیزوں کے بارے میں سوچیں۔
امام خامنہ ای، 16 مئي، 1995