اگر ہم اس وقت کے فیض کو حاصل کر سکیں تو اس دن (عرفہ کے دن) دوپہر کے بعد کا وقت، بہشت کے اوقات میں سے ایک ہے۔ اتنی عظمتوں کی مالک امام حسین علیہ السلام جیسی شخصیت، اپنا آدھا دن اس دعا میں یوں ہی نہیں صرف کر سکتی۔ اس دعا کے معنوں پر غور کرنے کی ضرور کوشش کیجیے، غور کیجیے کہ دعا میں کیا کہا جا رہا ہے۔ یہ نہیں کہ بیٹھ کر اس پر غور کیجیے –ان میں غور و فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے– بس جب آپ بات کر رہے ہیں تو یہ ذہن میں رہے کہ آپ کسی سے بات کر رہے ہیں اور اس بات کے معنی کو سمجھیے کہ وہ کیا ہے۔ عرفے کے دن امام زین العابدین علیہ السلام کی دعا، امام حسین کی دعائے عرفہ کی شرح کی طرح ہے، گویا بیٹے نے اپنے والد کے الفاظ کے ذیل میں ایک حاشیہ، ایک شرح، ایک تشریح، دعا کی زبان میں لکھی ہے۔ دونوں کا الگ الگ لطف ہے۔
امام خامنہ ای
26 مئی 1993