اسلام کی نظر میں گھر کے اندر بھی مرد اس بات کا پابند ہے کہ عورت کی ایک پھول کی طرح دیکھ بھال کرے۔ قول معصوم ہے: "المراۃ ریحانۃ" عورت پھول ہے۔ یہ سیاسی، سماجی، حصول علم کے میدانوں اور مختلف سماجی و سیاسی جدوجہد سے متعلق بات نہیں ہے۔ یہ گھر کے اندر کی بات ہے۔ "المراۃ ریحانۃ و لیست بقھرمانۃ" (عورت، خادمہ نہیں بلکہ پھول ہے۔) پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اپنے اس بیان سے اس سوچ، رائے اور نظریے پر خط  بطلان کھینچ دیا جس کا گمان یہ تھا کہ عورت، گھر کے اندر خدمت کرنے کی پابند ہے۔ عورت ایک پھول ہے جس کی دیکھ بھال ہونی چاہیے۔ اس نظر سے اس روحانی اور جسمانی لطافت والے وجود کو دیکھنا چاہیے۔ یہ اسلام کا نظریہ ہے۔ اس میں عورت کی نسوانی خصوصیات –اس کے سارے جذبات اور خواہشات، اسی نسوانی خصوصیت کی بنا پر ہیں– محفوظ کر دی گئي ہیں، اس پر مسلط نہیں کی گئي ہیں، اس سے یہ نہیں کہا گيا ہے کہ وہ، عورت ہونے کے باوجود مرد کی طرح سوچے، مرد کی طرح کام کرے۔

امام خامنہ ای
20 ستمبر 2000