انھوں نے مرحوم رئیسی جیسی جامع شخصیت کے مالک صدر کو کھو دینے کو سخت مرحلہ بتایا اور کہا کہ اس کے باوجود ملک کی رفتار میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور ایران اور قطر کے درمیان محبت اور اعتماد کی وہی فضا جو مرحوم صدر کے دور میں قائم تھی، جناب مخبر صاحب کی طرف سے بھی بنی رہے گی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے خطے کے حالات اور علاقے کے امن و استحکام کو تباہ کرنے کی دشمنوں کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خطے کے ممالک کے سامنے صرف ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہمدلی اور ایک دوسرے کے ساتھ چلنا ہے۔
اس ملاقات میں امیر قطر تمیم بن حمد آل ثانی نے صدر مملکت اور سانحے کا شکار ہونے والے دیگر افراد کے ارتحال پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور قطر کے تعلقات ہمیشہ مضبوط رہے ہیں اور یہ راستہ جاری رہے گا۔
انھوں نے خطے میں پائے جانے والے خطروں سے نمٹنے کا واحد راستہ، علاقائی ملکوں کا تعاون اور یکجہتی بتایا اور کہا کہ ہم ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ میں کسی بھی حد بندی کو تسلیم نہیں کرتے۔