شیخ احمد یاسین، فتحی شقاقی، رنتیسی اور اسماعیل ہنیہ جیسی ممتاز ہستیوں کی شہادت کے بعد بھی اس محاذ کی پیش قدمی میں کوئی رکاوٹ نہیں آئی تو سنوار کی شہادت سے بھی ان شاء اللہ ذرہ برابر وقفہ پیدا نہیں ہوگا۔ حماس زندہ ہے اور زندہ رہے گی۔