بسیج یا رضا کاری کا کلچر، تکبر اور غرور سے دوری ہے۔ یہ رضا کاروں کی ثقافت ہے۔ انسانوں کو اپنی پوزیشن کے لحاظ سے بعض اوقات کچھ عزت و اہمیت حاصل ہوجاتی ہے اور وہ ایک شخصیت حاصل کرلیتے ہیں۔ یہ کہ ہم خود کو دیکھیں اور پائيں کہ لوگ ہمارا احترام کرتے ہیں، ہمارے لیے نعرے لگاتے ہیں، ہم کو آگے آگے رکھتے ہیں، ہماری تعریف کرتے ہیں تو ہم خود پر مغرور ہو جائیں، تکبر کرنے لگیں، اپنے آپ کو دوسروں سے برتر و بالا سمجھنے لگیں، یہ بسیجی کلچر کے خلاف ہے۔ امام زین العابدین علیہ السلام نے صحیفۂ سجادیہ کی دعائے مکارم الاخلاق میں اس بات کی یاد دہانی کی ہے: "لا ترفعنى في النَّاسِ دَرَجَۃً الَّا حططتني عند نفسی" لوگوں کے درمیان جتنا زیادہ تمھارا قد بڑھتا جائے، اتنا ہی زیادہ اپنی نگاہ میں تم کو کم ہوتے جانا چاہیے۔ تمھیں غرور میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔
امام خامنہ ای
29 نومبر 2023