آج ہم کو فرج یعنی گرہ گشائی کا انتظار ہے یعنی ہم سب عدل و انصاف کو عام کرنے والے ایک قوی و توانا دست قدرت کے منتظر ہیں کہ وہ آئے اور ظلم و جور کے اس تسلط کو توڑ دے جس نے پوری بشریت کو مقہور بنا رکھا ہے۔ ظلم و ستم کے اس ماحول کو بدل دے اور انسانوں کی زندگي کو ایک بار پھر نسیم عدل کے جھونکوں سے تازہ کر دے تا کہ تمام انسانوں کو عدل و انصاف کا احساس ہو۔ یہ ایک آگاہ و باخبر زندہ و بیدار انسان کی دائمی ضرورت ہے۔ انتظار کا یہی مطلب ہے۔

امام خامنہ ای

17  اگست 2008