ایران کے ہاتھ اس قدر بندھے اور خالی ہوں کہ اگر اس پر حملہ بھی کیا جائے، تو وہ عراق میں یا فلاں مقام پر موجود امریکی اڈے پر بھی جوابی حملہ نہ کر سکے؛ ہم مذاکرات کریں تاکہ یہ نتیجہ برآمد ہو!
امریکی فریق کہتا ہے کہ آپ کو یورینیم افزودگی بالکل نہیں کرنی چاہیے۔ مطلب؟ اس کا مطلب ہے کہ اس عظیم کامیابی کو جو ہمارے ملک نے اتنی محنت سے حاصل کی ہے، تم اسے تباہ کر دو! ایرانی قوم ایسی بات کہنے والے کے منہ پر طمانچہ مارے گی اور اس بات کو قبول نہیں کرے گی۔
وہ چاہتے تھے کہ دباؤ میں ایران، یہ کام کرنا چھوڑ دے لیکن ہم نہیں جھکے اور آگے بھی نہیں جھکیں گے۔ ہم اس معاملے میں اور کسی بھی دوسرے معاملے میں دباؤ کے سامنے جھکے ہیں نہ جھکیں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 23 ستمبر 2025 مطابق 1 مہر 1404 کو نئے ایرانی تعلیمی سال کے آغاز کے موقع پر ملت ایران سے ٹیلی وائزڈ خطاب کیا۔ آپ نے ایرانی بچوں اور نوجوانوں کی استعداد کا ذکر کرتے ہوئے تعلیم پر خاص توجہ دینے پر تاکید کی۔ آپ نے قومی اتحاد، نیوکلیئر پروگرام اور امریکا سے مذاکرات کے سلسلے میں دو ٹوک انداز میں اپنا موقف بیان کیا۔
خطاب حسب ذیل ہے:
ایٹمی مسئلے میں امریکی اور دوسرے فریقوں سے جو بات ہم سب سے پہلے کہتے ہیں وہ یہ ہے کہ آپ ہیں کون؟ آپ کیوں مداخلت کر رہے ہیں کہ ایران یورینیم کی افزودگی کرے یا نہ کرے؟ آپ سے کیا مطلب؟
دشمنوں نے یورینیم افزودگی کو ہی نشانہ بنایا ہے۔ اگر افزودگی کی صلاحیت نہ ہو تو جوہری صنعت بے کار ہے کیونکہ پھر ہمیں اپنے پلانٹس کے ایندھن کے لیے دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانا پڑے گا۔
امام خامنہ ای
4 جون 2025
رہبر انقلاب اسلامی نے بدھ 4 جون 2025 کی صبح امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے مزار پر ان کی چھتیسویں برسی کے پروگرام میں اپ نے اہم خطاب میں امام خمینی کو اسلامی جمہوریہ کے مستحکم، طاقتور اور پیشرفت کرنے والے نظام کا عظیم معمار قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 20 مئی 2025 کو سابق صدر شہید رئیسی اور ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ان کے ہمراہ شہید ہونے والوں کی پہلی برسی پر اپنے خطاب میں شہید رئیسی کے اخلاص و اوصاف کو نمونہ اور درس قرار دیا۔
خطاب حسب ذیل ہے:
ہمیں کوئي اصرار نہیں، کوئي جلدبازی نہیں کہ امریکا ایٹمی معاہدے میں لوٹے۔ ہمارا تو یہ مسئلہ ہی نہیں کہ امریکا ایٹمی معاہدے میں لوٹے یا نہ لوٹے۔ ہمارا جو منطقی مطالبہ ہے، ہمارا جو معقول مطالبہ ہے، وہ پابندیوں کا خاتمہ ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے زور دیکر کہا کہ مغربی ممالک کا فرض ہے کہ ملت ایران پر لگائی گئی پابندیاں فورا ختم کریں اور جب فریق مقابل اپنے کسی بھی وعدے پر عمل نہ کرے تو ایران کا اپنے وعدوں پر عمل کرتے رہنا بے معنی ہے۔