س زمانے (امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ظہور کے زمانے) کے لیے راہ ہموار کرنے کی کوشش کیجیے، وہ زمانہ جس میں کسی بھی شکل میں ظلم و ستم نہیں ہوگا، وہ زمانہ کہ جس میں انسان کے افکار اور اس کی عقل کسی بھی زمانے سے زیادہ فعال اور تعمیری ہوگي، وہ زمانہ کہ جس میں قومیں ایک دوسرے سے جنگ نہیں کریں گي، دنیا میں جنگ بھڑکانے والے ہاتھ - وہی جنھوں نے ماضی میں علاقائي اور عالمی جنگیں بھڑکائيں اور بھڑکا رہے ہیں - پھر کوئي جنگ شروع نہیں کروا سکیں گے، عالمی سطح پر مکمل امن و سلامتی ہوگي، اس  زمانے کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔ مہدئ موعود کے زمانے سے پہلے راحت و آرام اور عافیت نہیں ہے۔ روایات میں "واللَّہ لتمحّصنّ" اور "واللَّہ لتغربلنّ" آيا ہے، یعنی بڑی شدت سے تمھارا امتحان لیا جائے گا، بہت زیادہ دباؤ ڈالا جائے گا۔ امتحان کہاں اور کب ہوگا؟ اس وقت ہوگا جب، مجاہدت کا میدان سامنے ہوگا۔ مہدئ موعود کے ظہور سے پہلے، مجاہدت کے میدان میں، پاکیزہ انسانوں کی آزمائش ہوگي، وہ امتحان کی بھٹیوں میں اتريں گے اور سرخرو ہو کر باہر نکلیں گے اور پھر دنیا، مہدئ موعود ارواحنا فداہ کے آئيڈیل دور سے روز بروز زیادہ قریب ہوتی جائے گي، یہی وہ بڑی امید ہے۔

امام خامنہ ای

19/2/1992