اسلامی گھرانہ

2025 March
اسلامی پہچان یہ ہے کہ عورت اپنی نسوانی خصوصیات اور پہچان کو باقی رکھتے ہوئے ترقی کے میدان میں آگے بڑھے۔ یعنی اپنی زنانہ پاکیزگی و تابندگی کی حفاظت و پاسبانی کرتے ہوئے معنوی اقدار و معیارات کے میدان میں پیش قدمی کرے، سیاسی اور معاشرتی مسائل میں بھی صبر و ثبات و استقامت دکھائے، دشمن اور دشمن کی راہ و روش کی شناخت میں روز بروز اضافہ کرے اور گھر کے اندر سکون و اطمینان کا ماحول پیدا کرنے میں ارتقا سے کام لے۔ امام خامنہ ای 20 ستمبر 2000
2025/03/02
February
ہر انسان، مرد بھی اور عورت بھی، زندگی کے دوران شب و روز مشکلوں سے گزرتا ہے، اتفاقات اور حوادث سے دوچار ہوتا ہے، یہ حادثے اعصاب کو متاثر کرتے اور تھکا دیتے ہیں، انسانوں کو بے چینی اور سراسیمگی میں مبتلا کر دیتے ہیں، جب انسان گھر کے ماحول میں قدم رکھتا ہے امن و عافیت سے بھرا یہ ماحول اسے پھر سے تر و تازہ کر دیتا ہے۔ اسے ایک اور دن کے لیے تیار کر دیتا ہے۔ گھرانہ انسانی زندگی کو منظم رکھنے کے لیے بہت اہم ہے۔ امام خامنہ ای 19 جنوری 1999
2025/02/23
انسان کا مرد یا عورت ہونا ایک ثانوی مسئلہ ہے، ایک عارضی بات ہے جو صرف زندگی کے امور میں معنی و مفہوم پیدا کرتی ہے اور انسانی کمال و ارتقا کے اصل سفر میں اس سے کوئی اثر نہیں پڑتا۔ ہم نے انقلاب کی جدوجہد کے دوران بھی اور انقلاب کی کامیابی کے زمانے میں بھی آزمایا ہے، وہ مرد جن کی بیویوں نے ان کا بھرپور ساتھ دیا، وہ جدوجہد کے دوران بھی ثابت قدم رہے اور انقلاب کے بعد بھی صحیح راہ پر آگے بڑھتے رہے۔ البتہ اس کے برخلاف بھی دیکھا گيا۔ بہت سی خواتین ہیں جو اپنے شوہروں کو لائق بہشت بنا دیتی ہیں، اور بہت سی ایسی خواتین بھی ہیں جو اپنے شوہروں کو جہنم میں جھونک دیتی ہیں۔ البتہ مرد بھی بالکل اسی طرح کا کردار ادا کرتے ہیں۔ امام خامنہ ای 4 جنوری 2012
2025/02/16
جب تک خدیجہ کبریٰ، فاطمہ زہرا اور زینب کبریٰ (کی مانند) آفتاب درخشاں (آسمان ہستی پر) چمک اور دمک رہے ہیں، تب تک خواتین مخالف قدیم و جدید حربے ہرگز کامیاب نہیں ہوں گے۔ ہماری ہزاروں کربلائی خواتین نے نہ صرف ظاہری ظلم و ستم کی سیاہ لکیروں کو درہم برہم کردیا ہے بلکہ خواتین پر کیے جانے والے ماڈرن مظالم کو ذلیل و رسوا اور بے آبرو کرکے رکھ دیا ہے اور بتا دیا ہے کہ خواتین کی الہی عظمت و کرامت عورت کے حقوق میں وہ عظیم ترین حق ہے، جس سے ماڈرن دنیا ہرگز آشنا نہیں ہے اور اب اس سے آشنائی کا وقت آچکا ہے۔ امام خامنہ ای 6 مارچ 2013
2025/02/09
ظلم، امتیازی سلوک، توہین ہر حال میں غلط ہے۔ اگر آپ دنیا کے سب سے اچھے مرد ہوں اور آپ کی زوجہ مثال کے طور پر تعلیم اور معلومات کے لحاظ سے ایک کم تعلیم یافتہ خاتون ہو یا ایک نچلے طبقے کے گھرانے سے تعلق رکھتی ہو، تب بھی آپ کو اس پر ذرہ برابر بھی ظلم کرنے یا اس کی تھوڑی سی بھی توہین کرنے کا حق نہیں ہے، زوجہ وہی زوجہ ہے ابد تک کے لیے۔ عورت کے سلسلے میں بھی ایسا ہی ہے۔ کبھی خاتون ایک پڑھی لکھی اور اعلیٰ تعلیم یافتہ عورت ہوتی ہے جس کی شادی مثال کے طور پر ایک مزدور مرد سے ہوئي ہے۔ اسے بھی شوہر کی توہین و تذلیل کا حق نہیں ہے۔ امام خامنہ ای 21 فروری 2000
2025/02/02
January
شادی کی عمر کا مسئلہ بھی، جس پر اسلامی کتابوں میں زور دیا گیا ہے کہ شادی کی عمر کہیں بہت زیادہ نہ ہوجائے اور جوانوں کو جلدی شادی کرلینی چاہیے، جنسی کشش کے خطرے سے حفاظت کی وجہ سے ہے۔ البتہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بچوں کی شادی کر دی جائے، جیسا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں، جی نہیں، نوجوان اور جوان لڑکے اور لڑکیاں، مرد اور عورت جہاں تک ہو سکے بروقت شادی کرلیں تو یہ اسلام کی نظر میں زیادہ پسندیدہ ہے، خود ان کے لئے بھی یقیناً بہت بہتر ہے اور معاشرے کے لئے بھی بہت اچھا ہے۔ امام خامنہ ای 27 دسمبر 2023
2025/01/26
اگر گھرانے میں عورت کو نفسیاتی اور اخلاقی تحفظ حاصل ہو، سکون اور اطمینان ہو تو حقیقت میں شوہر اس کے لیے لباس سمجھا جاتا ہے جیسا کہ وہ شوہر کے لیے لباس ہے اور جیسا کہ قرآن مجید نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے درمیان محبت، مودت اور رحمت رہے اور اگر گھرانے میں "لھنّ مثل الذی علیھنّ" (عورتوں کے بھی ویسے ہی حقوق ہیں جیسے مردوں کے ہیں۔ سورۂ بقرہ، آيت 228) کی پابندی کی جائے تو پھر  گھر سے باہر کے مسائل عورت کے لیے قابل برداشت ہو جائیں گے اور وہ انھیں کنٹرول کر لے گي۔ اگر عورت، اپنے گھر میں اپنے اصل محاذ پر اپنے مسائل کو کم کر سکے تو یقینی طور پر وہ سماجی سطح پر بھی یہ کام کر سکے گي۔ امام خامنہ ای 4 جنوری 2012
2025/01/19
اگر نسلیں، اپنے ذہنی اور فکری نتائج بعد کی نسلوں تک منتقل کرنا چاہتی ہیں اور معاشرہ اپنے ماضی سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے تو یہ صرف گھر اور خاندان کے ساتھ ممکن ہے۔ گھر کے ماحول میں ہی سب سے پہلے ایک انسان کی پوری شخصیت اس معاشرے کی تہذیبی بنیادوں پر شکل اختیار کرتی ہے اور یہ ماں باپ ہی ہیں جو بالواسطہ طور پر کسی بھی قسم کے تصنع کے بغیر بالکل قدرتی انداز میں انسان کے ذہن وفکر و عمل پر اثر مرتب کرتے اور اپنی معلومات، عقائد اور مقدسات وغیرہ اپنے بعد کی نسلوں تک منتقل کرتے ہیں۔ امام خامنہ ای 4 جنوری 2001
2025/01/14
بہت سی بیویاں ہیں جو اپنے شوہروں کو جنتی بنا دیتی ہیں اور بہت سے شوہر ہیں جو اپنی بیوی کو حقیقی معنی میں سعادت مند کردیتے ہیں اور اس کا الٹا بھی ہے یعنی ممکن ہے (شادی سے پہلے) مرد اچھے ہوں اور ان کی بیویاں ان کو جہنمی بنا دیں۔ یا بیویاں اچھی رہی ہوں جنھیں ان کے شوہروں نے جہنمی بنا دیا ہو۔ چنانچہ اگر شوہر اور زوجہ دونوں اس بات پر توجہ دیں تو وہ اچھی نصیحتوں کے ذریعے اور اچھے باہمی تعاون سےگھر کے اندر دین و اخلاق کی باتیں کرکے اور وہ بھی زبانی باتوں کے ذریعے نہیں بلکہ اپنے عمل وکردار کے ذریعے ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں تو ایسی صورت میں زندگی واقعی مکمل اور خوبصورت ہوجائے گی۔ امام خامنہ ای 2 مارچ 1999
2025/01/05
2024 December
عورت کی ایک اہم ترین ذمہ داری گھر کی خانہ داری ہے۔ سبھی جانتے ہیں کہ میرا یہ ماننا نہیں ہے کہ عورتوں کو سیاسی اور سماجی کاموں سے دور رہنا چاہیے، نہیں، اس میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن اگر اس کے معنی یہ لیے جائيں کہ ہم "خانہ داری" کو حقارت کی نگاہ سے دیکھنے لگیں تو یہ گناہ ہوگا۔ خانہ داری، ایک کام ہے، بڑا کام ہے، اہم ترین و حساس ترین کام ہے، مستقبل ساز کام ہے۔ افزائش نسل ایک عظیم مجاہدت ہے۔ ہم لوگوں سے کچھ غلطیاں ہوئيں، صحیح طرح سے غور و فکر نہ کرنے کے سبب ہم لوگوں سے جو غلطیاں ہوئيں ان کی وجہ سے افسوس! ملک میں ایک دور ایسا بھی گزرا کہ اس مسئلے میں بے توجہی ہوئی اور آج ہم اس کے خطروں کو دیکھ رہے ہیں۔ امام خامنہ ای 1 مئی 2013
2024/12/29