شب آٹھ محرم کے پروگرام میں حجت الاسلام و المسلمین شیخ عالی نے اپنی تقریر میں حضرت سید الشہدا کے قیام سمیت طول تاریح میں حق کے لئے کئے جانے والے تمام قیاموں میں نوجوانوں کو تحریک کو مہمیز کرنے والی قوت قرار دیا اور ایران کے اسلامی انقلاب، مقدس دفاع اور علمی و ثقافتی جہادوں کے دیگر گوناگوں میدانوں میں بھی نوجوانوں کے پیش پیش رہنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے 'دوسرا قدم' کے نام سے جو منشور جاری کیا ہے اس میں نوجوانوں کو آپ نے خاص طور پر مخاطب کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب کو اپنا کاملیت کا سفر جاری رکھنے کے لئے ملک کے انتظامی اور اجرائی میدانوں میں فرض شناس، ماہر اور انقلابی نوجوانوں کی شجاعت اور خلاقانہ اقدامات کی بہت گہری ضرورت ہے۔
حجت الاسلام عالی نے دشمن کے ثقافتی حملے کے مقابلے میں حضرت علی اکبر علیہ السلام کی سیرت کو آج کے نوجوانوں کے لئے بہترین اسوہ قرار دیا اور کہا کہ جو نوجوان دشمنوں کی شدید ثقافتی و نفسیاتی یلغار کے مقابلے میں اپنی عفت و حیاء کی حفاظت کرنے میں کامیاب ہو جائے اور 'ولایت' سے جدا نہ ہو وہ حضرت علی اکبر علیہ السلام کا حقیقی پیروکار ہے۔
اس پروگرام میں جناب واضحی اور جناب سلحشور نے مرثیہ خوانی و نوحہ خوانی کی۔