قائد انقلاب اسلامی نے عراق و افغانسان پر امریکہ کی لشکر کشی کو، قوموں میں امریکہ مخالف جذبات اور نفرت کا سبب قرار دیا اور فرمایا کہ اب انہیں (امریکیوں کو) بخوبی اندازہ ہو چکا ہے کہ فوجی برتری، حقیقت میں فتح نہیں ہے۔ امریکی آج علاقے میں بے دست و پا ہوکر رہ گئے ہیں۔
آپ نے سنگال میں او آئي سی کے مجوزہ سربراہی اجلاس پر خوشی کا اظہار کیا اور فرمایا کہ یہ اجلاس جتنا زیادہ با مقصد اور جامع ہوگا، عالم اسلام کو اتنا ہی فائدہ پہنچے گا ۔
قائد انقلاب اسلامی نے غزہ کے محاصرے اور مظلوم فلسطینی عوام کے قتل عام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ او آئی سی کی ایک اہم ترین ذمہ داری، فلسطین کی حمایت کرنا ہے اور امید ہے کہ یہ تنظیم مظلوم فلسطینی عوام کے سلسلے میں اپنے فرائض انجام دے گي۔
قائد انقلاب اسلامی نے مسلم ممالک بالخصوص ایران کی سائنسی ترقی و پیش رفت کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکہ اور دیگر عالمی طاقتوں کے سامنے دست نیاز دراز کئے بغیر تیز رفتار ترقی کی ہے اور اپنے تجربات سے جملہ اسلامی ممالک کو بہرور کرنے کے لئے آمادہ ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے بعض مسلم ممالک میں موجود اس بے بنیاد خیال کی جانب کہ، امریکہ اور بڑی طاقتوں کی رضامندی کے بغیر کوئي بڑا کام انجام نہیں دیا جا سکتا، اشارہ کیا اور فرمایا کہ یہ طرز فکر غلط ہے، اگر قومیں ارادہ کر لیں تو بڑی طاقتوں کی رضامندی کے بغیر بھی بڑے کارنامے انجام دے سکتی ہیں۔
آپ نے اسلامی کانفرنس تنظیم او آئي سی میں موجود صلاحیتوں اور مسلم ممالک میں کے قدرتی ذخائر اور نفری قوت کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا کہ اس تنظیم کو چاہئے کہ رکن ممالک کے مابین سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون کو فروغ دے اور امریکہ سمیت دنیا کی بڑی طاقتوں کی خواہشات کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے عالمی سطح کی ایک با اثر تنظیم کی حیثیت سے خود کو متعارف کروائے۔
آپ نے اسلامی جمہوریہ ایران اور سنگال کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد کے لئے دونوں ممالک کے صدور کے اتفاق رای پر خوشی کا اظہار کیا اور باہمی تعلقات کے فروغ پر تاکید فرمائی۔
سنگال کے صدر عبد اللہ واد نے بھی ڈاکار میں او آئي سی کے سربراہی اجلاس کے انعقاد کی اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے حمایت کی قدردانی کی اور کہا کہ اس قسم کا تعاون دونوں ممالک کی اقوام کی قربت کی عکاسی کرتا ہے اور ہم ہمیشہ سے ایران کو اپنے لئے نمونہ عمل کے طور پر دیکھتے آئے ہیں۔
سنگال کے صدر نے قائد انقلاب اسلامی کی گفتگو کے سلسلے میں کہا کہ میں اسے اپنے آئندہ اقدامات اور فیصلوں کا سرچشمہ قرار دوں گا۔ انہوں نے باہمی تعلقات کے فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک اس وقت گاڑیوں کے کارخانے، رفائنری اور بجلی سپلائي کے نیٹ ورک کی تعمیر کے سلسلے میں اطمینان بخش طریقے سے تعاون کر رہے ہیں۔
اس ملاقات میں ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد بھی موجود تھے۔