قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکہ کو عراق اور خلیج فارس میں بد امنی کا عامل قرار دیا ـ
قائد انقلاب اسلامی نے آج صوبہ فارس کے علاقے لارستان میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں فرمایا کہ خلیج فارس میں امریکیوں کی موجودگی بد امنی کا موجب ہے۔ آپ نے فرمایا کہ خلیج فارس میں سلامتی، علاقائي حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سب کو معلوم ہونا چاہئے کہ اب ملکوں، حساس گزرگاہوں اور آبی راستوں پر سامراجی طاقتوں کے تسلط کا زمانہ گزر چکا ہے۔ آپ نے اسی طرح عراق میں ایران اور دوسرے ملکوں پر مداخلت کے امریکی الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ امریکی قابض فوجیوں کی موجودگی ہی عراقی عوام کو مشتعل کرنے کے لئے کافی ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے اسی طرح امریکہ کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت اور مسئلہ فلسطین میں مداخلت کو اس مسئلے کے پیچیدہ تر ہونے کا سبب قرار دیا اور فرمایا کہ فلسطین کی آزاد، بیدار اور روشن فکر قوم نے اپنےلئے ایک حکومت کا انتخاب کیا مگر امریکہ کی جانب سے صیہونیوں کی حمایت اور بے جا مداخلتوں کے سبب حالات خراب ہو رہے ہیں۔ قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسی طرح تسلط پسند سامراجی طاقتوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے ـ آپ نے خلیج فارس کے ممالک کو اسلامی جمہوریہ ایران سے ہراسں کرنے کی دشمن کی سازشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے آغاز سے ہی اعلان کر دیا ہے کہ وہ اپنے وجود کی گہرائیوں کے ساتھ اسلامی اتحاد پر یقین رکھتا ہے اور آج بھی اس ملک کا دوستی کا ہاتھ ہمسایہ ملکوں کے سانے دراز ہے۔ آپ نے فرمایا کہ دشمنوں کی تفرقہ انگیز سازشیں بعض مواقع پر کامیاب بھی ہوئی ہیں تاہم امریکہ اور صیہونی حکومت کی جاسوسی کی تنظیموں کی تمام سازشوں اور کوششوں کے باوجود علاقے کے عرب اور غیر عرب ممالک کے ساتھ ایران کے تعلقات دوستانہ اور برادرانہ ہیں اور ان میں روز بروز فروغ کی ضرورت ہے ـ