قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج اٹھائیس ستمبر دو ہزار آٹھ کوشام کے وقت یونیورسٹیوں کے طلبا کے اجتماع سے خطاب میں فرمایا کہ نوجوان نسل بالخصوص طلبا کی سرگرم تحریک کی سب سے بڑی ذمہ داری اسلامی انقلاب کے چوتھے عشرے میں ترقی و مساوات کے ہدف کے حصول کے لئے پر جوش اور منطقی سعی و کوشش ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ہمت و حوصلے اور زیور اسلام سے آراستہ نوجوان نسل کو چاہئے کہ امید قوی، مسلسل کوشش اور اصولی و صحیح منصوبہ بندی کے ساتھ نئے افکار کی تخلیق اور ایسے اسلامی معاشرے کی تشکیل کی جانب قدم بڑھائے جو ایک ساتھ مادی و معنوی دونوں میدانوں میں بلندیوں کی سمت گامزن ہو۔
آپ نے فرمایا کہ تیس سال گزر جانے کے بعد اسلامی نظام عنفوان شباب کو پہنچا ہے اور اسے زیادہ سے زیادہ محنت اور کد و کاوش کی ضرورت ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اسی وجہ سے چوتھے عشرے میں ہمارا ہدف اور نعرہ ترقی و مساوات قرار پایا ہے تاکہ تمام کوششیں اسی عظیم ہدف کے تناظر میں ہوں۔
آپ نے اسلامی نظام میں مطلوبہ ترقی کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ ترقی کثیر الجہت اور مادی و معنوی دونوں میدانوں سے متعلق ہے اور معاشرے کو اچھی معیشت، روزگار، رفاہ عامہ اور سائنسی ترقی سے بہرہ مند کرنے کی کوششوں کے ساتھ ہی مساوات، اعلی اسلامی اخلاقیات، روحانیت و معنویت، ایمان و ایقان اور جوش و جذبے سے بھی سنوارا جانا چاہئے۔ قائد انقلاب اسلامی نے ترقی کے سفر میں غلط سمت کے انتخاب سے محتاط رہنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ ایک انحراف تو وہی ہے جو انقلاب سے قبل ہمارے ملک کے دامنگیر ہوا اور معاشرے میں ترقی کے نام پر مغربی طور طریقے رائج کئے جانے لگے۔ آپ نے فرمایا کہ ترقی کے سفر میں انحراف کا شکار ہونے کی ایک اور مثال وہ طرز فکر ہے جس میں اسلامی و ایرانی تشخص کی نفی تو نہیں کی جاتی لیکن اس تشخص کے ساتھ ملک کی ترقی کی بابت ناامیدی کا اظہار ضرور کردیا جاتاہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے بعض عناصر کی جانب سےاس طر‌ز فکر کی ترویج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ افسوس کی بات ہے کہ اس طر‌‌ز فکر کو حقیقت پسندی کا نام دیا گیا ہے اور اس کا ما حصل یہ ہے کہ ایک مسلمان قوم کو چاہئے کہ ہمیشہ مغرب کی پیروی کرتی رہے۔ آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ طویل انسانی تجربات اس غلط طرز فکر کی نفی کرتے ہیں کیونکہ اللہ تعالی نے انسانوں کے کسی بھی گروہ کو ترقی یافتہ خلق نہیں کیا ہے۔
آپ نے ملک کی حالیہ سائنسی ترقی کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ اس غلط نظرئے کے مطابق تو ہماری موجودہ سائنسی ترقی اپنے ابتدائی دور میں ہی بے سود اور عبث قرار دی جاتی تھی لیکن سب نے دیکھا کہ ہمارے بلند ہمت اور سچے مسلمان نوجوان علمی کوششوں کے ذریعے بعض شعبوں میں ساری دنیا سے آگے پہنچ چکے ہیں۔ آپ نے زور دیکر فرمایا کہ حقیقی ترقی کے لئے پر امید نگاہوں، سعی پیہم اور صحیح منصوبہ بندی کےساتھ آگے بڑھنا چاہئے۔
آپ نے فرمایا کہ ایک نمونہ اور دنیوی و معنوی پیشرفت سے سرشار معاشرے کی تشکیل کے ہدف کی سمت جوش و جذبے اور دقت نظر کے ساتھ پیش قدمی انقلاب کی نوجوان نسل کی سب سے اہم ذمہ داری ہے اور اس سلسلے میں طلبا کی ذمہ داری بڑی سنگین ہے جبکہ عہدہ داروں اور معاشرے کی اہم شخصیات کی ذمہ داری اس سے بھی زیادہ سنگین تر ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے نمونہ اسلامی معاشرے اور حقیقی ترقی کے ہدف تک رسائی کے لئے غور و فکر اور فکری صلاحیتوں کے استعمال کو ضروری قرار دیا اور فرمایا کہ یونیورسٹیوں اور دینی علمی مراکز کے طلبا کی شرکت سے وسیع پیمانے پر جلسوں کا اہتمام کیا جانا چاہئے جن میں بحث و مباحثے کے ذریعے نئے افکار سامنے آ سکیں۔ آپ نے فرمایا کہ نئے افکار و نظریات صحیح سمت سے منبطق ہونے چاہئیں اور اس کے لئے ضروری ہے کہ بنیادی اصولوں کا پابند رہا جائے۔ آپ نے اصولوں کو ترقی کی صحیح سمت کا معیار قرار دیا اور فرمایا کہ اصولوں کے تناظر میں آگے بڑھنے سے انحراف کا خطرہ ٹل جاتا ہے۔ آپ نے اپنے خطاب میں طلبا کی خصوصیات بیان کیں اور زور دیکر فرمایا کہ اظہار خیال میں صراحت کے ساتھ ہی نیت میں خلوص اور اپنی غلطی تسلیم کر لینے کا جذبہ بھی ضروری ہے۔
آپ نے ایک طالب علم کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے افکار و نظریات سے آشنائی کے لئے آپ کی تقاریر اور خطابات کا مطالعہ کرنا اور ان سے آپ کے افکار اخذ کرنا چاہئے۔ آپ نے فرمایا کہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی تقاریر اور بیانوں میں حالات کے تقاضے کے مطابق باتیں بیان کی گئی ہیں لہذا کچھ ٹیمیں تشکیل دی جائيں جو ان بیانوں اور تقاریر کو ایک ساتھ رکھ کر ان سے آپ کے افکار و نظریات ماخوذ کریں۔ آپ نے ریڈیو اور ٹی کے ادارے آئی آر آئی بی کے ڈائریکٹر کی تقرری سے متعلق سوال کے جواب میں فرمایا کہ اس ادارے کے سربراہ کی تقرری قائد انقلاب اسلامی کے ہاتھوں انجام پاتی ہے تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس ادارے پر تنقید نہ کی جائے کیونکہ قومی میڈیا کا یہ مرکز اپنے سربراہ کی قیادت میں کام کرتا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی کی تقریر سے قبل طلبا نے مختلف موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ملاقات کے اختتام پر حاضرین نے قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی امامت میں مغرب و عشا کی نماز ادا کی اور آپ کے ساتھ روزہ افطار کیا۔