قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج شام آذربائیجان کے صدر الہام علی اف سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے اشتراکات کو کم نظیر قرار دیا اور تہران-باکو دوستانہ تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مختلف شعبوں میں یہ تعلقات زیادہ قریبی، گہرے اور دوستانہ ہو سکتے ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کے تعلقات میں رخنہ اندازی کی امریکہ اور صیہونی حکومت کی کوششوں کا ذکر کیا اور فرمایا: اس قانون شکنی کا سنجیدگی سے سد باب کیا جانا چاہئے اور مشترکہ مواقع اور وسائل کے سہارے برادرانہ تعلقات میں زیادہ وسعت و گہرائي پیدا کرنا چاہئے۔ اس ملاقات میں صدر مملکت ڈاکٹر احمدی نژاد بھی موجود تھے۔
ملاقات میں آذربائیجان کے صدر نے ایرانی حکام سے اپنی ملاقاتوں کو بہت کامیاب قرار دیا اور کہا کہ ہم نے تمام شعبوں میں اپنے تعلقات کو وسعت دینے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا ہے۔
جناب الہام علی اف نے دونوں ملکوں کو لاحق مشترکہ خطرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بعض لوگ اب بھی دونوں ملکوں کے تعلقات خراب کرنے کے در پے ہیں لیکن ہم کسی بھی بیرونی ملک کو ایران اور آذربائیجان کے دوستانہ تعلقات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔