قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے اتوار کی شام صوبہ کردستان کے مختلف اداروں کے عہدہ داروں سے ملاقات میں اسلامی خطوں میں عوام کی خدمت کو انسانی اقدار کا جز قرار دیا اور قدرداں ملت ایران کی بے تکان خدمت کو ملک کے تمام حکام اور عہدہ داروں کا فریضہ بتایا۔ قائد انقلاب اسلامی نے کردستان کے عوام کی خدمت کو مختلف جہات سے ثواب کا کام قرار دیا اور فرمایا: صوبہ کردستان میں حکام کی محنت کی بہت زیادہ ضرورت اور ان دشوار حالات کی وجہ سے جو اسلامی نظام کے دشمنوں نے اپنے آلہ کار گروہوں کے ذریعے علاقے کے عوام اور ان کے خدم گزار حکام کے لئے پیدا کر دئے اس صوبے کے عوام کی خدمت کا ثواب زیادہ ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے صوبہ کردستان کے حکام سے اپنی ملاقات میں فرمایا: کسی بھی ہدف کی تکمیل میں فیصلے کا مرحلہ بہت اہم ہوتا ہے تاہم یہ بھی یاد رہے کہ فیصلوں پر عملدرآمد حقیقی معنی میں مقاصد کی تکمیل کا باعث ہے، بنابریں خطے کے عوام کے مفادات کے پیش نظر جو فیصلے کئے جاتے ہیں ان پر پوری سنجیدگی سے عمل ہونا چاہئے۔ قائد انقلاب اسلامی نے صوبے میں انجام پانے والے کاموں پر خوشی ظاہر کی اور صوبے کے گورنر کو جذبہ خدمت سے سرشار اور کفایت شعار قرار دیا۔ آپ نے فرمایا: مشاہدے، رپورٹوں اور سفر کے دوران لئے جانے والے جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ بہت سے کام انجام پانا باقی ہیں جنہیں سعی پیہم کے ذریعے پورا کیا جانا چاہئے۔ قائد انقلاب اسلامی نے ملک کے دیگر خطوں کے عوام کے ساتھ کردستان کے لوگوں کے روحانی و جذباتی رابطے اور ہم آہنگی کی تقویت اور صنعتی و زرعی شعبوں میں سرمایہ کاری کو کردستان کی بنیادی ضروریات میں شمار کیا اور فرمایا: اس سلسلے میں بھی صوبے کے حکام پر اہم ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کو معجزہ الہی سے تعبیر کیا اور فرمایا: اس پائيدار معجزے کے با برکت اثرات علاقے اور دنیا کی سطح پر روز بروز آشکارا ہو رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ ملک کے مختلف سطح کے حکام پر ایسے نظام کی پاسبانی کی سنگین ذمہ داری ہے جو محنت و مشقت اور عوام کی خدمت سے ادا ہوگی۔