قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سیدعلی خامنہ ای نے معاشرے کے ذہنی سکون اور اخلاقی تحفظ کو پولیس کی اہم ترین ذمہ داری قرار دیا اور عوام کے ذہنی چین و سکون کے لئے ذرائع ابلاغ، اخبارات و جرائد، تنظیموں اور بااثر افراد کی سنگین ذمہ داریوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ملک کے موجودہ حالات بہت پرسکون و سازگار اور عوام کے جذبات بہت مستحکم ہیں۔ بنابریں حکام، سیاسی و علمی شخصیات اور ذرائع ابلاغ سے وابستہ افراد کو اس انداز سے بات کرنے اور مضامین شائع کرنے سے گریز کرنا چاہئے جس سے ملک میں پرسکون ماحول کے فقدان اور گروہ بندی کا تاثر پیدا ہو کیونکہ یہ چیز خلاف حقیقت ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے وزیر داخلہ اور ادارہ پولیس کے بعض کمانڈروں سے ملاقات میں ایک روز قبل کی اپنی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ افسوس کی بات ہے کہ بعض ذرائع ابلاغ نے اس تقریر کے سلسلے میں جو موقف اختیار کیا اس سے ملک میں امن و سکون کے ماحول کی تقویت کے بجائے تنازعے اور محاذ بندی کا تاثر پیدا ہوتا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے صاحبان قلم اور مقررین کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ اس انداز سے کوئی بات نہ بیان کی جائے اور نہ ہی لکھی جائے جس سے معاشرے میں ٹکراؤ اور کھنچاؤ پیدا ہو کیونکہ یہ چیز ملک کے موجودہ حالات کے بالکل برخلاف ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے زمانے میں حکام اور سیاسی کارکنوں کے درمیان بعض اوقات پیش آنے والے اختلاف نظر کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ اس وقت امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے حکام سے فرمایا کہ نشستوں میں آپ جو دل چاہے کہئے لیکن معاشرے کی سطح پر اسے نہ لائیے کیونکہ عوام نے تو کوئی قصور نہیں کیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے ملک کے حکام کے بعض معمولی اختلافات کے سلسلے میں غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی مبالغہ آرائیوں کا ذکر کیا اور فرمایا کہ ہماری گفتگو اور تحریر سے ہرگز اختلافات کا تاثر نہیں پیدا ہونا چاہئے اور اگر کوئی اختلاف نظر ہے بھی تو عوام کے سامنے ناک بھوں چڑھا کر غیر ملکی ذرائع ابلاغ کو موقع فراہم نہیں کرنا چاہئے۔ قائد انقلاب اسلامی نے عوام کی انتہائی مناسب اور مضبوط ذہنیت کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ معاشرے میں قائم پرسکون ماحول اور بلند اہداف کی سمت عوام کی آگاہانہ پیش قدمی اللہ تعالی کے لطف و کرم اور توفیقات و عنایات کے بغیر ممکن نہیں ہے لہذا اس نعمت کی قدر کرنا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے نئے ہجری شمسی سال کے آغاز پر تعطیل کے ایام میں اور گزشتہ سال کے دوران پولیس اہلکاروں اور عہدیداروں کی خدمات و زحمات کی قدردانی کرتے ہوئے فرمایا کہ عوام ان زحمات کو دیکھتے اور ان کی قدر کرتے ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے معاشرے میں تحفظ بالخصوص اخلاقی و ذہنی تحفظ و سکون کی فضا قائم کرنے کو ادارہ پولیس کی اہم ترین ذمہ داری قرار دیا اور فرمایا کہ معاشرے میں اخلاقی تحفظ کا مطلب یہ ہے کہ عوام کو اپنے بچوں کے اخلاقی انحراف کی کوئی تشویش لاحق نہ ہو۔
قائد انقلاب اسلامی نے معاشرے میں اخلاقی تحفظ کی فضا کے لئے محکمہ پولیس کے اندر پاکیزگی کو لازمی قرار دیا اور فرمایا کہ یہ داخلی پاکیزگی توفیق و فضل الہی سے وابستہ ہوئے بغیر حاصل نہیں ہوتی۔ قائد انقلاب اسلامی نے محکمہ پولیس کی موجودہ صورت حال کو ماضی کی نسبت بہتری کی طرف مائل قرار دیا اور فرمایا کہ محکمے کے حکام اور کمانڈروں کو موجودہ سطح پر مطمئن ہوکر بیٹھ نہیں جانا چاہئے بلکہ چوٹی تک رسائی حاصل کرنے کے لئے کوشاں رہنا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی نے وزارت داخلہ اور محکمہ پولیس کے درمیان پائی جانے والی ہم آہنگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس کی زیادہ سے زیادہ تقویت کی ضرورت پر زور دیا۔