قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پیر 12 مارچ 2012 کی صبح صنعت پیٹرولیم کے تحقیقاتی مرکز کا دورہ کیا اور صنعتی شعبے میں حاصل ہونے والی انتہائی اہم اور پیچیدہ مہارتوں اور توانائیوں کا قریب سے مشاہدہ کیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے تیل اور گیس کے شعبے کے عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اس صنعت سے وابستہ افراد کی انتہائی اہم اور نمایاں سرگرمیوں کو ملت ایران کے لئے مایہ فخر قرار دیا۔ آپ نے تقریبا ایک سال قبل عسلویہ میں واقع پارس جنوبی گیس فیلڈ کے ترقیاتی پروجیکٹوں کے معائنے کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ ترقیاتی منصوبے کی بنیاد پر تیل کو پیسے کی آمدنی کے ذریعے اور بجٹ کی فراہمی کے سرچشمے کے بجائے ایران کی پیشرفت اور اقتصادی اقتدار کے وسیلے میں تبدیل کر دیا جانا چاہئے، حکام کو چاہئے کہ اسلامی نظام کی اس صحیح اور مدبرانہ پالیسی کو عملی جامہ پہنانے کا سلسلہ جاری رکھیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی کو ملک کی روز مرہ کی ضرورتوں پر صرف کئے جانے کو غیر دانشمندانہ طریقہ قرار دیا اور فرمایا کہ تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی کو ملک و قوم کے سرمائے اور وراثت کی حیثیت سے دائمی اور پائيدار سرمائے میں تبدیل کرنا چاہئے، ایسا کرنے کی صورت میں تیل کے ذخائر واقعی ملک کی قوت و طاقت کا سرچمشہ بن جائیں گے۔ قائد انقلاب اسلامی نے قومی ترقیاتی فنڈ کے قیام کو بہت اہم قرار دیا اور فرمایا کہ پانچویں ترقیاتی منصوبے کے مطابق تیل کی سالانہ آمدنی کا کم از کم بیس فیصدی حصہ اس فنڈ میں جمع ہونا چاہئے اور اسے پیداواری اور صنعتی امور پر خرچ کیا جانا چاہئے، الحمد للہ یہ عمل شروع ہو چکا ہے جسے سنجیدگی سے جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔
قائد انقلاب اسلامی کے مطابق تیل کی پیداوار کرنے والے اکثر ملکوں میں تیل سے حاصل ہونے والی رقم کو ان ملکوں کی کمزوری قرار دیا اور فرمایا کہ جو ممالک مغربی کمپنیوں کی پالیسیوں اور ضرورتوں کے مطابق تیل فروخت کرتے ہیں اور پیشرفتہ ٹکنالوجی حاصل کرنے اور اس صنعت کو مقامی بنانے کی کوشش نہیں کرتے ان کے حکام کی جیبیں شاید بھری نظر آئیں لیکن حقیقت میں انہیں کچھ بھی حاصل نہیں ہو رہا ہے کیونکہ جس دن یہ تیل ختم ہوا ان کے پاس بنجر زمین کے علاوہ کچھ نہیں بچے گا۔ قائد انقلاب اسلامی نے تیل کو طاقت کے سرچشمے میں تبدیل کرنے کے خیال کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمیں اس طرح عمل کرنا چاہئے کہ ہر صورت حال میں تیل کی پیداوار اور فروخت کا ہر فیصلہ ہمارے اپنے ہاتھ میں ہو اور ہم اپنے مفادات کے مطابق فیصلہ کریں۔ آپ نے فرمایا کہ الحمد للہ ہم اس سمت میں آگے بڑھنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور انشاء اللہ آئندہ یہ ہدف مکمل طور پر حاصل ہو جائے گا اور اس سلسلے میں بھی اسلامی جمہوریہ ایران دوسرے ممالک کے لئے آئيڈیل قرار پائے گا۔
قائد انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں تیل اور گيس کی صنعت سے وابستہ عہدیداروں، کارکنوں، محققین اور سائنسدانوں کی مجاہدانہ سرگرمیوں کی قدردانی کی اور فرمایا کہ مجموعی طور پر تیل اور گیس کے ذخائر کے لحاظ سے ایران دنیا میں پہلے مقام پر ہے چنانچہ اس صنعت سے وابستہ افراد کو چاہئے کہ زیادہ دلجمعی اور محنت سے کام کریں اور متعلقہ سائنس و ٹکنالوجی کے میدان میں خود کو اعلی ترین سطح پر پہنچائیں۔