تفصیلی خطاب پیش حسب ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ان مسلسل توفیقات پر خدا کا تہ دل سے شکرگزار ہوں۔ سب سے پہلے میں ان لوگوں کو جو اس فوجی علمی مرکز سے فارغ التحصیل ہوئے ہیں اور اسی طرح ان برادران کو جو پاسداران انقلاب کی بحریہ کے علوم کے مرکز سے فارغ التحصیل ہوئے ہیں اور اسی طرح ان لوگوں کو جنہیں آج بیج ملا ہے، مبارکباد دیتا ہوں۔ انشاء اللہ ہمیشہ کامیاب رہیں گے۔
اس میدان میں ایک خوبصورت چیز نظرآ رہی ہے اور وہ فوج اور پاسداران انقلاب فورس کے مشترکہ دستے ہیں۔ میں ان ذمہ دار عہدیداروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے معنوی لحاظ سے یہ بہت پسندیدہ اور خوبصورت اشتراک اور تناسب پیدا کیا ہے۔ ان کا شکرگزار ہوں۔ البتہ فوج اور پاسداران انقلاب فورس کے بحری یونٹوں کے فرائض الگ الگ ہیں اور ان میں سے کوئی بھی دوسرے کا متبادل نہیں بن سکتا۔ دونوں کو رہنا چاہئے لیکن ایک ساتھ ہوں اور ان کے درمیان پرخلوص رابطہ ہونا چاہئے۔ آج الحمد للہ اس کی اچھی علامتیں نظر آ رہی ہیں اور ان علامتوں کو روز بروز زیادہ (عیاں) ہونا چاہئے۔ دونوں قوتوں، دونوں اداروں، فوج اور سپاہ پاسداران انقلاب کے لئے میری نصیحت یہ ہے کہ دونوں کوشش کریں کہ خود کو ان ذمہ داریوں کے لئے تیار کریں جو آج انقلاب اور ملک نے ان کے کندھوں پر ڈالی ہیں۔ ان دشمنانہ پروپیگنڈوں کے برخلاف جو پہلے درجے میں خوفزدہ اور سراسیمگی کے شکار صیہونیوں کی جانب سے جو محسوس کر رہے ہیں کہ اس عظیم اسلامی سمندر کے قلب میں جو روز بروز طوفانی سے طوفانی تر ہوتا جا رہا ہے، ان کی ہستی اور وجود خطرہ بڑھ رہا ہے اور دوسرے درجے میں ان کے عالمی حامیوں اور ان میں سرفہرست بڑے شیطان امریکا کی طرف سے کیا جارہا ہے، ہم سمندر میں نہ زمین پر کسی سے جنگ شروع کرنا نہیں چاہتے۔
پروپیگنڈہ کرتے ہیں کہ ایران مہم جوئی کی فکر میں ہے۔ یا کبھی کہتے ہیں کہ ایران علاقے کو ناامن بنا رہا ہے۔ یہ وہ باتیں ہیں کہ جن پر ہر عقل وشعور رکھنے والا انسان ہنسے بغیر نہیں رہ سکتا۔ علاقے کو ان لوگوں نے نا امن بنایا ہے اور اب بھی ناامن کر رہے ہیں جن کی برسوں امریکیوں اور ان کے اتحادیوں نے حمایت کی ہے۔ علاقے کو امریکا اور اس کے اتحادیوں نے نا امن کیا ہے۔ ہم خلیج فارس، مشرق وسطی اور پوری دنیا میں امن و امان اور اقوام کے درمیان صلح و دوستی چاہتے ہیں۔ جنگ میں ہمارا کوئی مفاد نہیں ہے۔ ہمارا مفاد امن میں ہے۔ اس کو وہ بھی جانتے ہیں۔ باطن میں مانتے ہیں لیکن پروپیگنڈوں میں الٹی بات کرتے ہیں۔ ہم صلح کے طرفدار ہیں۔ ہم اس سے یا اس سے جنگ کی فکر میں نہیں ہیں۔ مگر ایک زندہ قوم کو اپنا اور اپنے مفادات کا دفاع کرنے کے لئے ہر وقت تیار رہنا چاہئے۔
آج ان علاقوں میں سے ایک کہ جو اس عظیم، مقدس اور منطقی دفاع کا میدان بنتے ہیں، سمندری علاقہ ہے اور آپ میں سے ہر ایک، فوج بھی اور سپاہ پاسداران انقلاب بھی، خود کو علمی، عملی، کمان کے نقطہ نگاہ سے، وسائل اور سپورٹ کے لحاظ سے ہر طرح سے تیار رکھے۔ آپ جہاں بھی ہوں، آپ سے ایرانی قوم اور آپ کے اور دوسروں کے خادم کی حیثیت سے میں یہی توقع کرتا ہوں۔ مجھے فوجی علمی مراکز سے بہت لگاؤ ہے۔ جہاں علم بھی ہے جو خود انسان کے لئے ایک بڑا ہنر ہے، فوجی نظم وضبط بھی ہے جو دوسرا بڑا ہنر ہے۔ یہ بھی ایسے ہی فوجی -علمی مراکز میں سے ایک ہے ۔
مگر فوجی علمی مراکز کو ہر لحاظ سے درخشاں اور طاہر ہونا چاہئے۔ میں اس سے پہلے بھی کئی بار اس مرکز میں آ چکا ہوں اور چاہتا ہوں کہ اس بار یہ مرکز ہر لحاظ سے پہلے سے بہتر نظر آئے۔ البتہ رپورٹوں سے اس کا پتہ چلتا ہے اور قرائن بھی اس کی تائید کرتے ہیں۔ آپ نوجوان جو اس مرکز میں ہیں، آپ، آپ کو پڑھانے والے اور آپ کے کمانڈر سب کو معلوم ہونا چاہئے کہ یہ مرکز، ایک پاکیزہ جگہ ہے۔ اس جگہ کو اخلاقی، دینی اور عملی لحاظ سے پاکیزہ رکھیں۔ آپ اس صوبے میں رہتے ہیں جو مجاہدین، جہاد، شہادت اور اخلاص کا صوبہ ہے، آپ کو اس شہر اور اس صوبے کے لوگوں کے لئے، تقوا و پر ہیزگاری کا نمونہ ہونا چاہئے۔ یہ بات فوجیوں اور پاسداران انقلاب، دونوں کے لئے ہے۔
دعا ہے کہ آپ کی پوزیشن روز بروز بہتر اور آپ کی پیشرفت روز بروز زیادہ ، درخشاں تر اور نمایاں تر ہو۔ یہ تاکید بھی ضروری ہے کہ فوجیوں کی سطح پر وسائل کی حفاظت، ان سے بھرپور استفادے، اور بہتر کام لینے کی کوشش کی جائے۔ تعمیر، ایجادات اور حفاظت آپ کے بنیادی اور اہم فرائض میں سے ہیں۔
انشاء اللہ آپ سب کامیاب رہیں۔ میں ایک بار پھر خدائے متعال سے آپ کے لئے، توفیق، نصرت، ہدایت، فضل اور رحمت کی دعا کرتا ہوں۔ انشاءاللہ اپ پر حضرت ولی عصر ارواحنا فداہ کے تفضلات ہوں اور آپ کا عمل ایسا ہو کہ آنجناب کی دعائیں آپ کے شامل حال ہوں ۔

والسلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ و