بسم اللہ الرحمن الرحیم

بسیجی بھائیو اور بہنو! خوش آمدید۔ دعا ہے کہ خدا کا لطف و کرم ہمیشہ آپ کے شامل حال رہے۔
بسیج (رضاکار فورس) ہمارے ملک، انقلاب اور ہمارے امام کے لئے پروردگار عالم کی جملہ برکات میں سے تھی۔ کسی بھی ملک میں مسلح افواج پوری آمادگی کے مرحلے میں پہنـچ جائیں لیکن انہیں عوامی رضاکار سپاہیوں کی پشت پناہی حاصل نہ ہو تو یقینا ان کی توانائی کامل نہیں ہوگی۔ ہمارے ملک اور انقلاب میں، اگر بسیجی سپاہی، انقلاب کے اہداف پر یقین رکھنے والے یہ مومن اور مخلص رضاکار اگر ماضی میں جنگ کے میدانوں میں نہ ہوتے اور خدا نخواستہ ہمیشہ موجود نہ رہیں، تو یقینا انقلاب کا دفاع نہیں ہو سکے گا۔ بنیاد عوامی فوج یعنی بسیج ہے۔ اسی لئے جہاد فی سبیل اللہ کے اس عظیم ادارے کے رکن آپ عزیز نوجوانوں کو چاہے آپ دینی مدارس اور یونیورسٹیوں کے طلبا ہوں یا دوسرے طبقات سے تعلق رکھتے ہوں، اس نکتے پر توجہ رکھنی چاہئے کہ اصلی محور، انقلاب کا مسلحانہ دفاع ہے اور اس کی زیادہ سے زیادہ تقویت ہونی چاہئے۔
بسیج کے تعلق سے ایک کام حکام کے ذمے ہے اور ایک کام خود مومن اور فداکار بسیجی سپاہیوں کے ذمے ہے۔ جنہیں یہ توفیق حاصل ہوئی ہے اور رضائے خدا کے لئے رضاکارانہ طور پر جہاد فی سبیل اللہ کی صفوں میں اور وہ بھی اگلی صفوں میں شامل ہوئے ہیں اور دشمن کے مورچے توڑے ہیں اور سختیاں برداشت کی ہیں، بسیجیوں نے انواع و اقسام کے کارنامے انجام دیئے ہیں جن سے سب واقف ہیں، ان کی نیت خدا کے لئے خالص ہونی چاہئے اور انہیں اپنے وجود میں دینداری، اخلاق، تقوے اور عمل صالح کے رشد کے لئے بہت زیادہ کوشش کرنی چاہئے۔
بھائیو اور بہنو! جان لو کہ ہم شیطان کی طمع سے دور نہیں ہیں۔ ہر حال میں شیطان کی نگاہ طمع ہمارے اوپر رہتی ہے۔ شیطان نے حتی پیغمبروں کو بھی دھوکہ دینے کی کوشش کی ہے تو پھر ہم کیا چیز ہیں۔ خدا کے مخلص بندوں کو جو چیز دوسروں سے ممتاز کرتی ہے وہ یہ ہے کہ خدا کے مخلص بندے شیطان کی ناک مسلسل زمین پر رگڑتے رہتے ہیں اور اس کی خواہش کو خاک میں ملاتے رہتے ہیں۔ یہ کس چیز سے ممکن ہے؟ تقوے سے۔ تقوا بھی کوئی مشکل چیز نہیں ہے کہ جس کو انسان نہ سمجھ سکے۔
تقوے کے معنی یہ ہیں کہ انسان پر خدا نے جو بھی فرض کیا ہے اس کو انجام دے۔ واجبات کو بجا لائے اور جن چیزوں کو حرام قرار دیا گیا ہے، انہیں ترک کرے۔ یہ تقوے کا پہلا درجہ ہے۔ خدا نے کن چیزوں کو حرام قرار دیا ہے اس کو جاننے اور ان سے بچنے کی ضرورت ہے۔ شیطان وسوسہ پیدا کرتا ہے۔ جب تقوے کا جذبہ اور خدا سے قلبی لگاؤ، خدا سے رابطہ، یاد خدا، خدا پر توجہ، دعا اور خدا پر توکل مومن بسیجی نوجوان کے دل میں محکم ہو جا‏ئے تو وہ چاہے یونیورسٹیوں کا طالب علم ہو، یا دینی مدارس سے تعلق رکھتا ہو یا دوسرے طبقات سے مربوط ہو، شہری ہو یا دیہی، وہ ایسی محکم سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائے گا کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت اس کو ہلا نہیں سکے گی۔ یہ صف اسلام اور انقلاب کے اہداف کی پیشرفت کی ضامن ہوگی ۔اس کی قدر کرنی چاہئے۔
آپ عزیز بسیجی نوجوان ہیں۔ امام (خمینی رحمت اللہ علیہ) آپ سے محبت کرتے تھے اور انشاء اللہ حضرت ولی عصر ( ارواحنا فداہ) کی عنایت آپ پر ہو اور ان کی پاکیزہ دعائیں آپ کے شامل حال ہوں، آپ کے کام کا سب سے بڑا نکتہ اسی تقوے کی حفاظت ہے۔ راہ خدا میں فداکاری اور وہاں موجود رہنے کے لئے آمادگی جہاں خدا وند عالم کا ارادہ ہو۔
دشمنوں کی کئی قسمیں ہیں۔ بیرونی دشمن اور اندرونی دشمن۔ کبھی اندر بھی دشمن موجود ہوتا ہے۔ اندرونی دشمن کے نفاق آلود چہروں کو بھی پہچاننے کی ضرورت ہے۔ ان مختلف قسم کے دشمنوں سے مقابلے میں امیدیں آپ سے وابستہ ہیں۔ آپ ہی ہیں جنہیں محکم دیواروں کی مانند دشمنوں کے مقابلے پر ڈٹ جانا ہے۔
بسیج کی تنظیم اور ان مراکز میں جہاں آپ کو ہونا چاہئے، آپ کی بغیر کسی وقفے کے موجودگی، بہت اہم ہے۔ تنظیم ایسی ہونی چاہئے کہ ہر بسیجی کو معلوم ہو کہ اس کا تعلق کس دستے سے ہے اور اس کو کہاں ہونا چاہئے تاکہ جب اسلام اور اسلامی نظام کو ضرورت ہو تو وہ تیار رہے۔
دعا ہے کہ خداوند عالم آپ کو توفیق عطا کرے، آپ کی حفاظت کرے ، انشاء اللہ آپ پر خدا کا لطف و کرم ہو، ہمیشہ زندگی میں اہداف کی راہ میں پیشرفت ہو، ہر دن گذشتہ دن سے بہتر ہو اور آپ کے قدم محکم اور استوار ہوں۔

والسلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
--------------------------------------------------------------------------