رہبرانقلاب اسلامی نے عراق میں حالیہ ہولناک دہشت گردانہ واقعات اورزائرین حسینی کی مظلومانہ شہادت پرتعزیتی پیغام جاری کیا ہے ۔ پیغام مندرجہ ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

عراق میں ہولناک دہشت گردانہ واقعات اور زائرین حسینی کی مظلومانہ شہادت نے ایسے دلوں کو غمزدہ اور ماتمدار بنادیا ہے جو اہل بیت پیغمبر کے عشق ومحبت میں ہی دھڑکتے اور اپنی سعادت ونجات محمد وآل محمد علیھم السلام کی پیروی میں مضمر سمجھتے ہيں۔ ان روسیاہوں کو جنھوں نے ان مظلوموں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگین کئے ہيں اور جنھوں نے ان بھیانک جرائم کا ارتکاب کیا ہے یہ جان لینا چاہئے کہ انھوں نے شیاطین انس و جن کی خوشنودی کو اولیاء الہی کی رضا و خوشنودی پر ترجیج دی ہے اور خود کو خدائے عزیز و قہار کے غیظ و غضب کی آگ میں جھونک دیا ہے۔ و ان جهنم لَمُحیطه بالکافرین وہ گھناؤنے ہاتھ اور شیطانی دماغ بھی جنھوں نے عراق میں اس طرح کی اندھی دہشت گردی کی بنیاد ڈالی ہے یہ جان لیں کہ یہ آگ خود ان کے دامن کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔ بعض ديگر اسلامی ملکوں کی طرح ان کے گھناؤنے عزائم سب سے زیادہ انہی کے گلا دبوچیں گے۔ اس طرح کے جرائم اور ان جیسے ديگر دہشت گردانہ واقعات کی اصل ذمہ دار امریکی فوج ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے ایک اسلامی ملک پرظالمانہ طریقے سے قبضہ کر رکھا ہے اور جس نے دسیوں ہزار انسانوں کو خاک و خون میں غلطاں کردیا اور ہر روز اس ملک میں بدامنی کے واقعات میں اضافہ کررہی ہے۔ عراق میں دہشت گردی کے زہر آگیں خود رو پودے کا نشو نما، بلا شبہ امریکی جرائم کے سیاہ باب میں درج کیا جائے گا اور ان کے سلسلے میں بنیادی ملزمین امریکہ اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسیاں ہیں۔ ہم عراقی حکومت سے توقع کرتے ہیں کہ وہ اس طرح کے جرائم ودہشت گردانہ واقعات کا پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کرےگی اور مقدس مقامات کے زائرین کے تحفظ کو یقینی بنائےگی۔ اس سانحے میں جاں بحق ہونے والے لوگ بارگاہ حسینی کی زیارت کی راہ کے شہید ہیں اور ان کا اجر و ثواب عزیز و رحیم پروردگار کے پاس محفوظ ہے۔ البتہ ان کے بازماندگان اور احباب کے دل غم میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ میں اس واقعے سے متاثر تمام افراد بالخصوص بازماندگان کو تعزیت پیش کرتا ہوں اور زخمیوں کی شفاء کے لئے اللہ تعالی کی بارگاہ میں دعاگو ہوں۔

سیدعلی خامنه ای

4/ اردیبهشت/1388
24 اپریل 2009