سوانح زندگی

والد گرامی

والد گرامی اور والدہ محترمہ میں جو عجیب و غریب حصوصیات تھیں اور جو میں بہت کم ہی لوگوں میں دیکھتا ہوں، دنیوی مال و اسباب کی فراہمی اور افزائش میں ان کی بے رغبتی اور عدم دلچسپی تھی۔ اس عادت اور خصوصیت کی ہم سب کو مشق کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک بار تبریز کے امام جعمہ شہید قاضی طباطبائی ہمارے یہاں تشریف لائے وہ کہنے لگے کہ چالیس سال قبل میں اپنے والد کے ساتھ مشہد آیا تھا۔ آپ (قائد انقلاب کے والد گرامی) سے ملاقات کے لئے آیا تو دیکھا کہ اسی جگہ پر بیٹھے تھے جہاں اس وقت تشریف فرما ہیں اور میں اس وقت اس جگہ بیٹھا ہوں جہاں میرے والد بیٹھے تھے۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ اس کمرے میں معمولی سی بھی تبدیلی نہیں ہوئي ہے ـ یعنی ایک نسل گزر چکی تھی اور والد گرامی اپنی چالیس سال قبل والی حالت پر تھے۔ جب برادر گرامی (حسن صاحب) شادی کر رہے تھے تو اس وقت جگہ کی کمی کی وجہ سے ہم نے اس کمرے کو گرا کر اسی جگہ دو کمرے بنوائے، تہہ خانے میں ایک حمام بنوا دیا گيا اس طرح ہمارا گھر حمام والا گھر ہو گیا۔ البتہ اس وقت ہم لوگ وہاں نہیں تھے۔