انھوں نے پوپ فرانسس کو آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا سلام پہنچاتے ہوئے کہا کہ جب رہبر انقلاب اسلامی کو حقیر کے دورے کی اطلاع ملی تو انھوں نے آپ کو سلام کہلوایا اور لاطینی امریکا کے بارے میں آپ کی کارکردگی اور رابطے کو سراہا۔

آیت اللہ اعرافی نے پوپ فرانسس سے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے اسلام اور مسیحیت کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے میں آپ کے اختیار کردہ بعض موقفوں کی تعریف کی اور زور دے کر کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ آپ بدستور دنیا بھر کے مظلوموں خاص طور پر فلسطین اور یمن کے مظلوموں کے دفاع کی کوشش کرتے رہیں گے اور اس مسئلے میں واضح اور شفاف موقف اختیار کریں گے۔

آيۃ اللہ اعرافی نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی کو توقع ہے کہ فلسطینی عوام کے دفاع میں قدم اٹھایا جائے گا مسئلۂ فلسطین کا حل، فلسطین کے تمام مذاہب و ادیان کے پیروکاروں کے ووٹوں اور انتخابات کی بنیاد پر ہوگا اور اسی کی بنیاد پر فلسطین کے لیے حکمراں نظام تشکیل پائے گا۔

اس ملاقات میں پوپ فرانسس نے بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی دینی تعلیمی مراکز کے سربراہ سے کہا: میرا سلام، ایران کے رہبر انقلاب اسلامی، مراجع کرام اور بزرگ علمائے دین تک پہنچا دیجیے، ہم بھی وہ باتیں تسلیم کرتے ہیں، جو رہبر انقلاب اسلامی کہتے ہیں۔