سوال: میں کسی شخص کو کارو بار کے لئے سرمائے کی ایک رقم دینا چاہتا ہوں کہ وہ کام کرے اور ایک معینہ رقم ماہانہ منفعت کے طور پر مجھ کو دیتا رہے، آیا یہ منفعت ربا کا حکم رکھتی ہے؟

جواب: اگر آپ قرض دیتے ہیں اور یہ شرط لگاتے ہیں کہ قرض لینے والا آپ کو ہر ماہ ایک مقررہ رقم دیتا رہے تو یہ سود ہے اور حرام  ہے، لیکن اگر آپ کسی کو اپنا تام الاختیار وکیل بنادیں کہ آپ کے پیسے سے وہ آپ کے لئے کام کرے اور حاصل شدہ منفعت سے کچھ آپ کو دے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔