اگر نسلیں، اپنے ذہنی اور فکری نتائج بعد کی نسلوں تک منتقل کرنا چاہتی ہیں اور معاشرہ اپنے ماضی سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے تو یہ صرف گھر اور خاندان کے ساتھ ممکن ہے۔ گھر کے ماحول میں ہی سب سے پہلے ایک انسان کی پوری شخصیت اس معاشرے کی تہذیبی بنیادوں پر شکل اختیار کرتی ہے اور یہ ماں باپ ہی ہیں جو بالواسطہ طور پر کسی بھی قسم کے تصنع کے بغیر بالکل قدرتی انداز میں انسان کے ذہن وفکر و عمل پر اثر مرتب کرتے اور اپنی معلومات، عقائد اور مقدسات وغیرہ اپنے بعد کی نسلوں تک منتقل کرتے ہیں۔
امام خامنہ ای
4 جنوری 2001