اگر آج آپ سامراج کے پالیسی سازوں اور سازشیں تیار کرنے والوں کو دیکھیں تو پائيں گے کہ ان کے سب سے اہم کاموں اور اہداف میں سے ایک مایوسی کا ماحول پیدا کرنا ہے تاکہ قومیں اصلاحات کی طرف سے مایوس ہو جائیں اور سامراج کا ہتھکنڈہ کامیاب ہو جائے ورنہ اگر قومیں پرامید ہوں اور پرامید رہیں تو سامراج کا حربہ چنداں کامیاب نہیں ہوگا۔ اس سوچ کے بالکل خلاف، انتظار کی سوچ ہے جو مذہب اہلبیت علیہم السلام کے ماننے والوں کے ماحول پر چھائي ہوئي ہے۔ انتظار یعنی انسانی زندگي کے اختتام کے سلسلے میں دل کا امید سے سرشار ہونا۔

امام خامنہ ای

19/2/1992