اگر آپ دیکھتے ہیں کہ خداوند عالم نے آپ کے خمیر کو اعلیٰ قرار دیا ہے تو وہ اس لیے ہے کہ وہ جانتا تھا کہ یہ ہستی عالم مادہ میں، بشری دنیا میں، امتحان میں سرخرو رہے گی۔ امتحنک اللہ الذی خلقک قبل ان یخلقک فوجدک لما امتحنک صابرۃ (خالق کائنات نے آپ کی خلقت سے قبل آپ کا امتحان لیا اور اس میں آپ کو صابرہ پایا۔) بات یہ ہے۔ اگر خداوند عالم اس ہستی کے خمیر کی تیاری میں خاص لطف سے کام لیتا بھی ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ جانتا ہے کہ وہ کس طرح امتحان میں کامیاب ہوگی۔ ورنہ بہت سے لوگ ہیں جن کا خمیر اچھا تھا لیکن کیا ان میں سے ہر ایک امتحان میں کامیاب رہا؟ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی زندگی کا یہ حصہ وہی ہے جس کی ہمیں اپنی نجات کے لیے ضرورت ہے۔
امام خامنہ ای
24 نومبر 1994