اگر پوری دنیا کے دو ارب مسلمان متحد ہو جائیں، متحد رہیں تو صیہونی حکومت کا انجام کیا ہوگا؟ صیہونی حکومت کا نام و نشان نہیں رہے گا۔ یقیناً وہ صفحۂ ہستی سے مٹ جائے گي۔
یوم ولادت باسعادت حضرت رسول اکرم اور حضرت امام جعفر صادق صلوات اللہ علیہما کے موقع پر ملک کے اعلی حکام ، اسلامی ملکوں کے سفیروں اور وحدت کانفرنس کے مندوبین سے 21 ستمبر 2024 کو اپنے خطاب میں رہبر انقلاب آیت اللہ خامنہ ای نے عالم اسلام میں وحدت کی ضرورت اور انتشار کے نقصانات کے بارے میں گفتگو کی۔ (1)
پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے موقع پر ملک کے بعض اعلیٰ عہدیداران، تہران میں متعین اسلامی ممالک کے سفراء اور اڑتیسویں وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکاء نے سنیچر 21 ستمبر 2024 کی صبح رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔
ہفتۂ وحدت کے آغاز اور عید میلاد النبی کی مناسبت سے ایران کے اہلسنت علماء، ائمۂ جمعہ اور دینی مدارس کے اساتذہ نے پیر 16 ستمبر کی صبح رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کی۔
"زیادہ تر لوگ غلطی سے (تہران کے قبرستان) بہشت زہرا میں امام خمینی کی تقریر کو پندرہ سال کی جلاوطنی سے وطن واپسی کے بعد ان کی پہلی تقریر سمجھتے ہیں لیکن رہبر کبیر انقلاب نے پہلی تقریر مہرآباد ائيرپورٹ پر ان کا استقبال کرنے آئے لوگوں کے درمیان کی تھی۔ شروع میں ایک نوجوان قاری نے قرآن مجید کی کچھ آیتوں کی تلاوت کی، پھر ایک گروپ نے "خمینی اے امام" نامی جاوداں ترانہ پڑھا اور اس کے بعد امام خمینی نے ایک مختصر سا خطاب کیا اور کہا جا سکتا کہ اس مختصر تقریر کا سب سے اہم نکتہ اتحاد کی اہمیت اور تفرقہ پھیلانے کی سازش کی طرف سے انتباہ ہے۔ انھوں نے اس تقریر میں دو بار واضح الفاظ میں "وحدت کلمہ" یا اتحاد کو اسلامی انقلاب کی کامیابی کا سبب بتایا اور کہا کہ ہمیں قوم کے سبھی طبقوں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ یہاں تک یہ کامیابی اتحاد کے ذریعے ہی رہی ہے۔ تمام مسلمانوں کا اتحاد، مسلمانوں سے تمام مذہبی اقلیتوں کا اتحاد، دینی مدارس سے یونیورسٹیوں کا اتحاد، سیاسی دھڑوں سے علمائے دین کا اتحاد۔ ہم سبھی کو یہ بات سمجھ جانا چاہیے کہ اتحاد، کامیابی کا راز ہے اور ہمیں کامیابی کے اس راز کو ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے اور خدانخواستہ شیطان، آپ کی صفوں میں تقرفہ نہ ڈال دیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے 24 اکتوبر 2021 کو وحدت اسلامی کانفرنس کے بعض مندوبین سے ملاقات میں اتحاد بین المسلمین کے میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے والے چند افراد کا ذکر کیا۔ KHAMENEI.IR ویب سائٹ نے اس رپورٹ میں ان شخصیات کا سرسری جائزہ لیا ہے۔
امریکا کی چال یہ ہے کہ خود ہمارے ملک کے اندر ایسا کچھ کرے کہ ہم اس راستے پر، جس پر ہم نے چلنا شروع کیا ہے، چل نہ سکیں۔ ہمارے خلاف یہ اس کی داخلی سازش ہے جس پر ان لوگوں کے ذریعے عمل کیا جا رہا ہے جو ملک میں موجود ہیں اور ان کے آلہ کار ہیں۔ سازش یہ ہے کہ ایران کو ملک کے باہر ایسا ظاہر کیا جائے کہ نہ تو وہاں کی حکومت، ملک چلا سکتی ہے اور نہ ہی وہاں کی قوم ایسی ہے جو آزادی کے لائق ہو۔ یہ شیطان ہر جگہ ہنگامہ مچا رہے ہیں۔ پورے ملک میں ہر جگہ، چاہے یونیورسٹی ہو، چاہے صوبے اور کاؤنٹیاں ہوں، چاہے عدالتیں ہو، چاہے فورسز کے مراکز ہوں، پولیس کے مراکز، ہر جگہ ایک سازش کے ذریعے ہنگامہ مچانا چاہتے ہیں تاکہ یہ حکومت، مضبوطی سے قائم نہ ہو سکے۔ امریکا کو اسلام سے چوٹ پہنچی ہے اور وہ اسلام سے خوفزدہ ہے۔ اس نے ان جوانوں سے چوٹ کھائي ہے جنھوں نے قیام کیا، جان دی، قربانی دی۔ اسی لیے وہ تفرقہ پھیلا رہا ہے کہ وحدت اور اتحاد کے ذریعے جس قوم نے اپنے مقاصد کو اس حد تک حاصل کر لیا ہے، وہ آگے نہ بڑھنے پائے، اسے راستے میں ہی مفلوج کر دے۔
امام خمینی
7/1/1980
برطانوی شیعہ اور امریکی سنی میں کوئی فرق نہیں۔ دونوں ہی قینچی کے دو پھل ہیں۔ استکبار چاہتا ہے کہ دنیائے اسلام میں اختلافات کی لکیروں کو زیادہ گہرا کرے شیعہ سنی جنگ کے ذریعے، عرب و عجم کی جنگ کے ذریعے، کبھی شیعہ شیعہ جنگ اور کبھی سنی سنی جنگ کے ذریعے۔ جبکہ اصلی اور کلیدی فاصلہ ایک ہی ہے اور وہ دنیائے اسلام اور دنیائے کفر و استکبار کے درمیان پایا جانے والا فاصلہ ہے۔ بقیہ تمام اختلافات کم کرنے کی ضرورت ہے۔
امام خامنہ ای
3 ستمبر 2022 اور 17 دسمبر 2016
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے گیارہویں پارلیمنٹ کے ارکان سے خطاب میں اس ایوان کو عوام کی امیدوں اور توقعات کا مظہر قرار دیا اور ملک کے اندر وسیع توانائیوں اور مستحکم انفراسٹرکچر کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمیں یقین ہے کہ ساری موجودہ مشکلات قابل حل ہیں۔