رہبر انقلاب اسلامی نے ویڈیو لنک کے ذریعے ہونے والے اپنے خطاب میں فرمایا کہ پارلیمنٹ کو چاہئے کہ مسائل کی درجہ بندی کرے اور فروعی مسائل میں الجھے بغیر عوام کے لئے خلوص نیت کے ساتھ کام کرے اور مشکلات کو حل کرنے کے لئے موثر کردار ادا کرے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دشمن آج یہ اعتراف کرنے پر مجبور ہے کہ وہ سخت ترین پابندیوں اور بھرپور دباؤ کے باوجود ایران کے خلاف اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام رہا ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ملک کے مضبوط 'ڈھانچے اور مادی وسائل' اور 'قوم کی روحانی اور معنوی توانائیوں' کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ ملک کی موجودہ مشکلات قابل حل ہیں۔
آپ نے فرمایا کہ یہ پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملکی مشکلات کے حل کے لیے ترجیحات کا تعین کرے اور ضمنی مسائل میں الجھنے سے گریز کرتے ہوئے، عوام کی مخلصانہ خدمت اور مشکلات کے حل میں موثر کردار ادا کرے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے موجودہ پارلیمنٹ کو اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد کے دور کی سب سے زیادہ طاقتور اور انقلابی پارلیمنٹ قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ عوامی نمائندگی کا طویل تجربہ رکھنے والے بعض ارکان نیز انتظامی تجربہ رکھنے والی متعدد انقلابی شخصیات کے ساتھ ساتھ پرجوش، باایمان، توانا، تعلیم یافتہ اور کارآمد نوجوان اراکین پارلیمان کی موجودگی نے نئی پارلیمنٹ کو بہترین اور پر امید پارلیمنٹ میں تبدیل کر دیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ملک کی اقتصادی مشکلات کو ایک بیماری کے مانند قرار دیا اور فرمایا کہ ملک کی بنیادوں اور دفاعی قوت کے استحکام کے سبب ایران میں اس بیماری پر قابو پانے کی توانائی پائی جاتی ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ملک کی صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ہزاروں نالج بیسڈ کمپنیوں کا وجود، سیکڑوں بنیادی منصوبے، نئے منصوبوں اور پروجکٹوں سے براہ راست استفادہ، مستحکم انفراسٹرکچر, فوجی صنعت میں حیرت انگیز پیشرفت اور خلائی صنعت میں قابل تحسین کامیابیاں ملک کے اندر موجود وسیع توانائیوں اور صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے نتائج ہیں۔
رہبر انقلاب نے فرمایا کہ ایرانی عوام نے ملک کی قومی اور جہادی قدرت و طاقت کے مظہر، شہید جنرل قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کر کے ثابت کر دیا کہ وہ سامراج کے مقابلے میں استقامت اور مجاہدت پر یقین رکھتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب کے کچھ اہم نکات:
اگر نوجوانوں میں قومی خود اعتمادی اور خود کفالت کی فکر بدستور پروان چڑھتی رہے اور ملک کے مستحکم ڈھانچے کو استعمال کیا جائے، بیرون ملک سے امیدیں وابستہ کرنے اور ملکی معیشت کو دوسروں پر منحصر بنانے کی فکر کمزور پڑ جائے تو مجھے یقین ہے کہ ملک کی اقتصادی مشکلات حل کی جا سکتی ہیں۔
آج دشمن محاذ جس میں سب سے خبیث امریکہ ہے، طاقتور ملت ایران کو جھکانے کے لئے اپنے سیاسی، اقتصادی اور تشہیراتی وسائل استعمال کر رہا ہے، ان حالات میں ہرزہ سرائی کرنے والے دشمن کے مقابلے میں ہمیں متحد اور ہم آواز ہونا چاہئے۔
میں میڈیکل شعبے کی درخشاں خدمات اور قربانیوں کی پھر قدردانی کرتا ہوں جن کے بعض افراد عوام کی خدمت کرتے کرتے خود بیماری میں مبتلا یا جاں بحق ہو گئے۔ اتنی خدمات کے باوجود کچھ لوگ ماسک لگانے جیسے آسان کام بھی نہیں کرتے! اس پر میں جی جان سے خدمت کرنے والے تیمارداروں سے شرمندہ ہوں۔
سارے کے سارے ادارے، خدمت رسانی کی ٹیمیں اسی طرح عوام الناس سب اپنی ذمہ داری پر بھرپور عمل کریں تاکہ جلد از جلد کورونا کی بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جائے اور ملک کو ساحل نجات تک پہنچایا جا سکے۔