ہر تبدیلی سے خدا پرستی، روحانیت سے عشق، انسانی جذبات اور انسانوں میں عطوفت و محبت مضبوط ہونی چاہیے اور ہمیں اس راہ میں قدم اٹھانا چاہیے۔ وہ سماجی یا معاشی تبدیلی، جو انسانوں کو ایک دوسرے سے لاتعلق اور دور کر دے، قابل تعریف نہیں ہے، لا‏ئق مذمت ہے۔ اگر آپ سنتے ہیں کہ بعض مغربی ملکوں میں باپ اور بیٹا ایک ہی شہر میں رہتے ہیں لیکن بیٹا، سال سال بھر باپ سے اس کی خیریت دریافت نہیں کرتا، گھر کے افراد کبھی اکٹھا نہیں ہوتے، بچوں کو باپ کی شفقت اور ماں کا پیار نہیں ملتا، میاں بیوی، ایک وقتی معاہدے کے علاوہ - ایک قانونی معاہدہ ہوتا ہے- ایک دوسرے کے ساتھ نہیں بیٹھتے، بیوی کہیں کام کرتی ہے، میاں کسی دوسری جگہ کام کرتا ہے، اس کے کام کے خاتمے کا وقت رات آٹھ بجے ہے، اس کے کام کے خاتمے کا وقت رات دس بجے ہے، پھر اس کا کسی دوست کے ساتھ پروگرام ہے، اس کا کسی رفیق کار کے ساتھ پروگرام ہے، اگر آپ سنتے ہیں یہ باتیں کہیں پر ہوتی ہیں اور اگر یہ سچ ہے تو یہ تنزل اور زوال کی نشانیاں ہیں۔ وہ تبدیلی جو ان چیزوں پر منتج ہو، ہم اس کی تائيد نہیں کرتے۔ ہم ایسی تبدیلی چاہتے ہیں جو ماں، باپ، گھر کے افراد، بچوں، دوستوں اور پڑوسیوں کے درمیان پیار محبت میں اضافہ کرے۔

امام خامنہ ای

9/11/2006