روحانیت اور اخلاقیات کے میدان میں کمال کا متلاشی رہنا چاہیے۔ یونیورسٹی کا ماحول، اس لحاظ سے کہ وہ جوانوں والا ماحول ہے، پاکیزہ ہونا چاہیے۔ بعض لوگ سوچتے ہیں کہ یونیورسٹی کا مطلب ایسا ماحول ہے جس میں دین کی پابندی اور مذہب و اخلاقیات کے پاس و لحاظ کی کوئي خاص ضرورت نہیں ہے۔ یہ اس غلط سوچ کی بنا پر ہے جس کی بنیاد طاغوتی حکومت کے دور میں، یونیورسٹی کے معرض وجود میں آنے کے وقت رکھی گئي تھی۔ اس وقت ایسے لوگوں نے یونیورسٹی کو وجود عطا کیا تھا جو دین، روحانیت اور اخلاقیات کو ہی نہیں مانتے تھے، وہ مغرب پر فریفتہ اور مغربی اخلاقیات کے دلدادہ تھے۔ البتہ وہ فریفتگي اور دلدادگي، اپنی عمومی شکل میں تھی اور کچھ لوگ تو مغرب کے ایجنٹ اور زرخرید تھے۔

امام خامنہ ای

6/8/2012