اسلام کی نظر میں شوہر اور زوجہ، دو شریک زندگي ہیں اور انھیں ایک دوسرے کے ساتھ محبت کا سلوک کرنا چاہیے۔ شوہر کو اس بات کا حق نہیں ہے کہ بیوی پر اپنی بات مسلط کرے، بیوی کو بھی اس بات کا حق نہیں ہے مرد پر اپنی بات مسلط کرے۔ گھرانے میں شوہر و زوجہ کے تعلقات کے بارے میں اسلام کے اصول و قوانین بڑے نپے تلے اور دقیق ہیں۔ خداوند عالم نے عورت اور مرد کی فطرت کے پیش نظر اور اسلامی سماج کی مصلحتوں کو دیکھتے ہوئے ان احکام کو معیّن کیا ہے۔ یہ سب، عورت اور مرد کی فطرت کی وجہ سے ہے۔ ان میں سے ہر ایک کی اپنی خصوصیات ہیں۔ گھرانے میں مرد کے کام اور مزاج کی توقع عورت سے نہیں رکھی جانی چاہیے، کسی کو بھی عورت کے مزاج کی توقع مرد سے نہیں رکھنی چاہیے۔ ان میں سے ہر ایک کی کچھ فطری اور روحانی خصوصیات ہیں اور انسان کی مصلحت، معاشرے کی مصلحت اور عورت مرد کے سماجی نظام کی مصلحت یہ ہے کہ اگر ان کا لحاظ کیا گيا تو، یہ بھی کامران ہے اور اسے بھی فلاح حاصل ہوگي۔

امام خامنہ ای

15/12/2000