عبادت کی روح، خدا کی بندگي ہے۔ بھائيو اور بہنو! ہمیں اپنے اندر بندگي کی روح کو زندہ رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ بندگي یعنی اللہ کے سامنے پوری طرح سر جھکائے رہنا، یعنی اس بت کو توڑ دینا جو ہمارے اندر ہے۔ ہمارے اندر کا وہ بت – یعنی مَیں – بہت سی جگہوں پر اپنے آپ کو سامنے لے آتا ہے۔ جب آپ کا مفاد خطرے میں پڑ جائے، جب کوئي آپ کی بات کو نہ مانے، جب کوئي چیز آپ کی مرضی کے مطابق نہ ہو – چاہے آپ کی مرضی خلاف شرع ہی کیوں نہ ہو – یا آپ دوراہے پر پہنچ جائيں – ایک طرف ذاتی مفادات ہوں، دوسری طرف ذمہ داری اور شرعی فریض ہو – اس طرح کے دشوار حالات میں، وہ اندرونی 'مَیں' سر اٹھاتا ہے اور اپنے آپ کو ظاہر کرتا ہے۔ اگر ہم اس اندرونی 'مَیں' کو، اس نفسانی خواہش کو، اس باطنی فرعون کو، اس شیطان کو جو ہمارے اندر ہے، کنٹرول کر لیں یا اس پر کم از کم تھوڑی سی لگام لگا دیں تو سارے کام  ٹھیک ہو جائيں گے۔ ہر چیز سے پہلے ہم خود، انسان بن جا ئيں گے اور اپنی فلاح تک پہنچ جائيں گے۔

 

امام خامنہ ای

26/4/1990