آج بشریت بھی، تاریخ کے بہت سے ادوار سے زیادہ ظلم و جور سے دوچار ہے اور ترقیوں میں بھی جو آج بشریت نے کی ہیں ترقی یافتہ شناخت و معرفت پیدا ہوئی ہے۔ ہم امام زمانہ (ارواحنا لہ الفدا) کے زمانہ ظہور سے کہ جن کو انسانوں کے قلوب محبوب رکھتے ہیں نزدیک ہوچکے ہیں، کیونکہ معرفتیں ترقی کرچکی ہیں آج آدمی کی ذہنیت اس بات کو سمجھنے جاننے اور یقین کرنے کے لئے تیار ہوچکی ہے کہ ایک والا مقام انسان ضرور آئے گا اور انسانیت کو ظلم و ستم سے نجات دلائے گا، وہی چیز کہ جس کی تمام نبیوں نے سعی و کوشش کی ہے، وہی چیز کہ جس کا پیغمبر اسلام (ص) نے قرآن میں لوگوں سے وعدہ کیا ہے۔

اللہ کے قوی و مقتدر ہاتھ، ایک آسمانی انسان، ایک الہی انسان اور غیبی دنیاؤں سے متصل ایک معنوی انسان کے ذریعے جس کو ہمارے جیسے کوتاہ نظر انسان سمجھنے اور تشخیص دینے کی لیاقت نہیں رکھتے، عالم بشریت کی اس امید و آرزو کو پورا کرسکتے ہیں، لہذا لوگوں کے قلوب، اشتیاق اور عشق و محبتیں اس نقطے کی طرف دن بہ دن زیادہ متوجہ ہوتی چلی جارہی ہیں اور ملت ایران کو آج یہ عظیم امتیاز حاصل ہے کہ ملک کی فضا، فضائے امام زمانہ (ع) بنی ہوئی ہے۔

امام خامنہ ای

24 / نومبر / 1999