قرآن کریم نے صاحب اقتدار مومن کی تعریف کرتے ہوئے ان کے فرائض میں سر فہرست ’’نماز قائم کرنے‘‘ کا نام لیا ہے : ’’الَّذِينَ ِانْ مَكَّنَّاھمُ فِي الاَرْضِ اَقَامُوا الصَّلَاۃ ۔۔۔َ‘‘  (مومن کے) شخصی عمل میں، یہ فریضہ نماز کو کیفیت عطا کرنے کی غرض سے ہے، نماز کو کیفیت عطا کرنے کا مطلب ہے کہ نمازی خود کو خدا کے سامنے حاضر سمجھتے ہوئے نماز ادا کرے، نمازی نماز کو ’’خدا سے ملاقات کی وعدہ گاہ‘‘ کی نگاہ سے دیکھے اور نماز میں اپنے خدا سے باتیں کرے اور خود کو اس کے سامنے حاضر محسوس کرے، نماز جس قدر ممکن ہو مسجد میں اور جس قدر ممکن ہو جماعت سے پڑھنی چاہئے اور نماز کی ترویج کا مطلب ہر وہ اقدام اور ہر وہ کوشش ہے جو نماز کی ہمہ گیریت و عمومیت اور اس کی اہمیت کی وضاحت اور اس میں شمولیت کی آسانی پیدا کرنے کے لئے عوامی اور اجتماعی سطح پر انجام دیا جائے۔

امام خامنہ ای 

02 /  ستمبر / 2013