ہم دعا کو معمولی نہ سمجھیں، خداوند متعال سے کچھ طلب کرنے کو معمولی بات نہ سمجھیں۔ آپ سے جہاں تک ممکن ہو دعا کو پروردگار کی بارگاہ میں ایک ایسی فضا اور ماحول میں پیش کیجیے جس میں آپ کی بہترین حالت ہو، رونے اور گڑگڑانے کا ماحول ہو۔ دعا میں آیا ہے: ’’لا ینجی منک اِلَّا التَّضَرُّعُ الیک" (وہ حالت ہو کہ) تیری بارگاہ میں ہم گڑگڑا سکیں، رونا اور گڑگڑانا بہت قیمتی چیز ہے کہ انسان اپنے خدا کے سامنے گڑگڑا کر کچھ عرض کرسکے۔ اگر آپ خداوند متعال کے سامنے گڑگڑا سکے اور فریاد  کرسکے تو اس وقت آپ دنیا کی کھوکلی قوت، نام نہاد قدرت و طاقت، جھوٹی اور دکھاوے کی طاقت دکھانے والی کسی بھی بڑی طاقت کے سامنے اپنا سر بلند رکھیں گے۔ روئیں گے اور گڑگڑائیں گے نہیں (خدا فرماتا ہے یہ میرے لئے ممکن ہے) کہ میں تمہاری حفاظت و پاسبانی کروں اور تمہاری طرف منہ کرنے والی آفتوں اور بلاؤں کے رخ کو موڑدوں، مجھ سے درخواست کرو کہ تمہاری رہنمائی کروں، قرآن میں بھی ہماری ہدایت کی گئی ہے اور ہم کو حکم دیا گیا ہے کہ ہم خدا سے دعا کیا کریں۔

امام خامنہ ای 

08 اپریل 2018

 

drs-khlq-2.jpg