اسٹم سیلز کےشعبے میں ایکٹیویٹڈ اسٹم سیلز کی پیداوار کا منصوبہ سب سے اہم تھا جو اسٹم سیلز سے علاج کے سلسلے میں بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ ایران دنیا کا پانچواں ملک ہے جس نے یہ جدید ترین ٹکنالوجی حاصل کی ہے۔
اسی طرح اسٹم سیلز کے شعبے میں ہومو ڈائلیسس کی جدید ترین مشین بھی پیش کی گئی۔ اس کے علاوہ کچھ مخصوص بیماریوں کے علاج کے لئے بیالوجیکل مصنوعات کہ جو حیوانات سے حاصل کی جاتی ہیں، اس شعبے میں پیش کی گئی تھیں۔
ہوموفیل بیماری کے علاج کے لئے نئی ترکیب سے سیون فیکٹر نامی دوا، انٹرفرون بیٹا بی ون بی نامی دوا، کہ جو بیٹا فرون کہ درجے کا پہلا نمونہ ہے، ملی بایو ری ایکٹر کی تیاری کہ جس سے مائیکرو آرگانیزم اور دواؤں کی اینزائم الگ کی جا سکتی ہیں، بایو ٹکنالوجی کے اہم منصوبے اور ایجادات تھیں۔
مائیکرو الیکٹرانک شعبے میں مختلف ایجادات اور منصوبے پیش کئے گئے جن میں اہم اور قابل ذکر جراح کی مدد کرنے والا روبوٹ، ملٹیپل اسکلوروسس کی نئي دوا، جدید کثیر المقاصد سم کارڈ کی،ٹیلی ویژن کے جدید ترین ڈیجیٹل ٹرانسمیٹروں کے لئے ماڈیولیٹر، ہائي فریکوینسی سرجیکل مشین، سمندر کی تہوں میں نگرانی، فوٹوگرافی، میکینکل مقاصد نیز سمندر کی تہ کے نمونے حاصل کرنے کے لئے ریموٹ کنرول سے چلنے والی آبدوز، کل پرزوں کی صنعت میں استعمال ہونے والا تھری ڈی اسکینر اور تین سطحوں پر بیک وقت تراشکاری کا کام کرنے والی مشین اور آنلائن یوپی ایس سسٹم، مائیکرو الیکٹرانک شعبے کی اہم ایجادات تھیں۔
ہوا کی طاقت سے چلنے والا بجلی گھر، سولر انرجی سے چلنے والی بوائلر وہ منصوبے ہیں جو جدید انرجی کے شعبے میں پیش کئے گئے۔
ایروناٹکس کے شعبے میں سب سے اہم منصوبہ مصباح نامی سیٹیلائٹ کا ہے۔ مصباح ون سیٹیلائٹ فضا میں جانے کے لئے تیار ہو چکا ہے جبکہ مصباح ٹو سیٹیلائٹ مستقبل میں تیار کیا جائے گا۔ یہ سیٹیلائٹ مختلف طرح کی معلومات زمین پر ارسال کرے گا۔
جوہری سائنس کے شعبے میں نیوکلیئر دوائیں اور بیماریوں کی تشخیص کے لئے استعمال ہونے والے ریڈیو آئیزوٹوپس بھی نمائش میں پیش کئے گئے تھے۔
سیلاب اور خشکسالی کا آٹومیٹک وارننگ سسٹم ٹیلی میٹری، ملک کے واٹر سپلائی نیٹ ورک کے لئے ڈسپیچنگ سسٹم، آٹومیٹک گیئر باکس، پٹرولیم، گيس، پیٹروکیمیکلس اور پینے کے پانی نیز سیوریج کی صفائی میں استعمال ہونے والا اعلی قسم کا کاربن، وہ ایجادات اور منصوبے تھے جو نمائش کے جنرل ایجادات کے شعبے میں پیش کئے گئے تھے۔
طب یونانی کے شعبے میں دو اہم منصوبے نظر آئے، ایک منصوبہ صبر زرد کی پیداوار میں اضافے سے متعلق تھا جس کے پتوں سے حاصل شدہ مادہ، دواؤں کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔
جڑی بوٹیوں سے تیار شدہ ایملسی فائر، جو روٹیوں اور بریڈ کی کوالٹی کو بہتر بنانے اور اس کی حفاظت کے لئے اسی طرح بعض غذائی مصنوعات میں چربی اور پانی کی بہتر آمیزش کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں، نمائش میں نظر آئے۔
قائد انقلاب اسلامی نے نمائش کا معاینہ کرنے کے بعد سائنسی منصوبوں اور ایجادات سے متعلق دفتری اور رسمی کاروائیوں کو آسان بنانے کی ضرورت پر تاکید فرمائی۔ آپ نے فرمایا کہ ملک میں موجود بے پناہ صلاحیتوں کے پیش نظر سائنسی اور علمی امور میں صدر کے معاون کو چاہئے کہ ایسی منصوبہ بندی کریں کہ جس کے نتیجے میں ایجادات کے لئے ضروری سہولتیں نہایت آسانی سے فراہم ہوں۔
آپ نے یہ بھی فرمایا کہ سائنس اور ٹکنالوجی کے میدانوں میں ایجادات کے سلسلے میں معلومات کے صحیح تبادلے اور تکراری کاموں سے اجتناب کی ضرورت ہے۔

یہ نمائش سائنس اور ٹکنالوجی کے امور میں صدر کے معاون کی جانب سے منعقد کی گئی تھی۔