قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے صدر مملکت اور کابینہ کے اراکین سے خطاب میں یوم قدس کے عظیم جلوسوں میں عوام کی بھرپور شرکت پر ملت ایران کا شکریہ ادا کیا۔ اتوار کو انجام پانے والی اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے یوم قدس کے جلوسوں میں عوام کی بھر پور شرکت کو اسلامی انقلاب کے اہداف و مقاصد کے تئیں ملت ایران التزام و پابندی کی علامت قرار دیا اور فرمایا کہ ملت ایران کی اس بیداری اور شان و شوکت سے علاقے میں امید کی کرن پیدا ہوتی ہے اور قوموں کے اندر جذبہ استقامت کو تقویت پہنچتی ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے ہفتہ حکومت کی مبارک باد پیش کی اور شہید صدر رجائي اور وزیر اعظم باہنر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اصولوں اور اقدار نیز اہم نعروں جیسے انصاف پسندی، سامراج کی مخالفت اور سچی خدمت گذاری کو عملی جامہ پہنائے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔ آپ نے فرمایا کہ اقتصادی جہاد ایک بنیادی ضرورت اور ملک کی اقتصادی ترقی اور پیشرفت کے لئے ناگزیر ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف دشمنوں کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتےہوئے فرمایا کہ عوام کا اتحاد اور حکومت کی بھرپور حمایت دشمنوں کی سازشوں کی ناکامی کا سبب ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دشمنوں نے اس سال کے آغاز میں ایران پر نہایت سخت پابندیوں کی بات کی تھی لیکن یہ پابندیاں نہ صرف کمرشکن ثابت نہیں ہوئيں بلکہ حکومت اور عوام کی ہوشیاری سے مختلف میدانوں میں کوششوں، خود انحصاری کی طرف بڑھنے اور عظیم کارناموں کا سبب بنیں ۔ قائد انقلاب اسلام آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایران کےخلاف پابندیاں لگانے میں امریکہ اور سامراجی محاذ کی شکست یقینی ہے اور دنیا کے حقائق کے پیش نظر طویل مدت تک ان پابندیوں کو جاری رکھنا ناممکن ہے ۔ آپ نے فرمایا کہ ہمیں اقتصادی جہاد، خدا پر توکل و اعتماد نیز ہوشیاری اور دانشمندی سے ان پابندیوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ قائد انقلاب اسلامی نے اللہ کی خوشنودی کے لئے کام کی انجام دہی کو الہی توفیقات کے حصول اور عوام کے دلوں میں جگہ پانے کا راز قرار دیا اور فرمایا کہ اگر کسی بھی وجہ سے حکومت اپنے نعروں پر عمل آوری کے تعلق سے تساہلی برتتی ہے تو الہی توفیقات میں بھی کمی واقع ہوگی بنابریں بے لوث اور مخلصانہ خدمت کا جوش و جذبہ بدستور قائم رہنا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی نے ملاقات میں وزراء اور صدر کے نائبین کی بریفنگ کا ذکر کیا اور فرمایا کہ رپورٹیں بہت اچھی، مدلل، منطقی اور اعداد و شمار کے تقابلی جائزے پر مبنی تھیں۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ یہ رپورٹیں ملک کے دانشور طبقے کو پیش کی جائیں اور انجام دیئے گئے کاموں کی تفصیلات سے انہیں آگاہ کیا جائے۔ قائد انقلاب اسلامی نے حکام اور ملک کے دانشور حلقوں کے باہمی رابطے کی ضرورت پر زور دیا اور دانشور طبقے کی تنقیدوں اور تعمیری نکتہ چینی پر توجہ دینے کو ضروری قرار دیا ۔ آپ نے فرمایا کہ طرز بیان کی وجہ سے بیشتر دانشوروں کے مفید اور تعمیری نقطہ نگاہ سے خود کو محروم نہیں رکھا جا سکتا۔
قائد انقلاب اسلامی نے ترجیحات پر حکومت کی خاص توجہ کو انتہائی اہم قرار دیا اور فرمایا کہ ماہرانہ جائزے کے ذریعے ترجیحات کا تعین اور اسی کی بنیاد پر عملی اقدامات کرنا چاہئے۔ قائد انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ عوام سے کئے گئے وعدے ان کی توقعات بڑھا دیتے ہیں لہذا حکومت کی جانب سے عوام سے کئے گئے وعدوں کا ایفاء ضروری اور پسندیدہ عمل ہے اور اس سے عوام کا ایقان و اعتماد بڑھتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر ان وعدوں کو عملی جامہ نہ پہنایا گيا تو عوام کے ذہن میں خلش پیدا ہوگی۔
قائد انقلاب اسلامی نے موجودہ حکومت کی کارکردگی اور گزشتہ حکومتوں کے ریکارڈ کے تقابلی جائزے کو مناسب قدم قرار دیا تاہم یہ بھی فرمایا کہ یہ بھی بہت اہم ہے کہ حکومت کے وعدوں اور اس کے عملی اقدامات کا بھی موازنہ کیا جائے۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل صدر مملکت نے حکومت کی کارکردگي کے سلسلے میں بریفنگ دی۔ صدر مملکت ڈاکٹر احمدی نژاد اور کابینہ کے اراکین نے رہبر انقلاب اسلامی کے ساتھ روزہ افطار کیا۔