قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے دورہ کرمان شاہ کے موقعے پر اسی صوبے میں مرکزی کابینہ کا بھی اجلاس ہوا جس کے بعد کابینہ کے ارکان نے قائد انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔
قائد انقلاب اسلامی کے مغربی صوبے کرمان شاہ کے دورے کے آٹھویں دن بدھ کے روز کابینہ کے ارکان نے اپنے اجلاس کے بعد قائد انقلاب اسلامی سے ملاقات میں اس علاقے کی ترقی کی رفتار تیز اور در پیش مشکلات کو برطرف کرنے کے لئے کئے جانے والے فیصلوں کی بریفنگ دی۔
قائد انقلاب اسلامی نے صوبے کی مشکلات کے ازالے کے لئے حکام کی خصوصی توجہ کی ضرورت پر زور دیا اور فرمایا کہ اس صوبے کے عوام کی خدمت کے لئے پوری سنجیدگی اور تندہی کے ساتھ میدان میں اترنے کی ضرورت ہے تا کہ علاقے کی حالت بدل جائے۔ آپ نے فرمایا کہ علاقے میں بہت سے کام انجام پائے ہیں لیکن اس علاقے کو اس مقام تک پہنچانے کے لئے جو یہاں کے عوام کے شایان شان ہے ابھی طویل فاصلہ طے کرنا باقی ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عوام کے تعلق سے اپنے فرائض کی ادائیگی کی ہمیشہ فکر کو حکام کے لئے انتہائی ضروری اور پسندیدہ فعل قرار دیا اور فرمایا کہ حکومت کو چاہئے کہ صوبہ کرمان شاہ کے سلسلے میں منطور ہونے والے منصوبوں پر عملدرآمد کی دائمی نگرانی کے لئے ایک ورکنگ گروپ تشکیل دے اور صوبے کے گورنر اور یہاں کے عوام کے منتخب ارکان پارلیمنٹ قائد انقلاب اسلامی کے ساتھ مل کر متعلقہ منصوبوں پر سنجیدگی سے توجہ دیں تاکہ علاقے کے عوام کی حالت میں واضح طور پر بہتری آئے۔
قائد انقلاب اسلامی نے روزگار کے مواقع پیدا کئے جانے کی ضرورت پر خاص تاکید کی اور فرمایا کہ نجی سیکٹر کی سرمایہ کاری کے لئے زمین ہموار کرنے، زرعی، صنعتی اور دیگر شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر جیسے اقدامات کے ذریعے بے روزگاری کی مشکل کو حل کیا جانا چاہئے۔
صوبے کے ڈیمز کے اطراف میں آبیاری کے لئے نہروں کے نیٹ ورک کی تعمیر، سرحدی تجارت کا فروغ، ایکسپورٹ اور ٹرانزٹ میں اضافہ اور نجی سیکٹر کو سرمایہ کاری کے لئے اس علاقے کی جانب متوجہ کرانا وہ اہم نکات تھے جن کا قائد انقلاب اسلامی نے ذکر کیا اور صوبہ کرمان شاہ کی ترقی کے لئے ان نکات پر حکام کی توجہ کو لازمی قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے صوبے کی ضرورتوں کی ترجیحات کے اعتبار سے تقسیم بندی کرنے اور غیر ترجیحی امور میں نہ الجھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ ایسی منصوبہ بندی کیجئے کہ منظور ہونے والے منصوبوں کے لئے ضروری بجٹ لازمی طور پر فراہم ہو۔
قائد انقلاب اسلامی نے حکومت کے اندر کام انجام دینے کے قوی جذبے کا حوالہ دیتے ہوئے مجریہ کے عہدیداروں سے سفارش کی کہ آپ (ٹرم کے) آخری دن تک خدمت میں مشغول رہئے اور یہ باتیں کہ حکومت کے صرف دو سال باقی بچے ہیں اور ذمہ داری ختم ہونے والی ہے، آپ کی محنت پر منفی اثر نہ ڈالنے پائیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے عوام سے خندہ روئی کے برتاؤ کو اسلامی نظام میں کوئی بھی عہدہ سنبھالنے کی لازمی شرط قرار دیا۔