ہبر انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ ایران اسلامی کو ہرطرح کے حملوں سے محفوظ رکھنے کے لئے مسلح افواج کا فوجی صلاحیتوں کا حاصل کرنا نہایت ضروری ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج ایران کے شمالی شہر نوشہر میں مسلح افواج کے کمانڈروں اور مسلح افواج کی مصنوعات کی نمائش کے انتظامی اہلکاروں سے خطاب میں مسلح افواج کی ترقی و پیشرفت پر مسرت کا اظہار کیا۔ اس موقع پر آپ نے فرمایا کہ مسلح افواج کو ایسی صلاحیتیں حاصل کرنی ہونگي کہ کوئي بھی ملت ایران اور اس کے ملک کا مستحکم حصار نہ توڑ سکے۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اگر علم عمل کے ساتھ ہو تو وہ اھداف کے حصول اور کاموں کی صحیح انجام دہی کا اہم ترین سبب قرار پاتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ایران کی مسلح افواج کو اس بنیادی اور ارتقائی عمل طے کرنے والے سبب پر توجہ دینی چاہیے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی تعلیمات میں علم و عمل کی نہایت اہمیت ہے اور ان دونوں کے ایک ساتھ رہنے پر تاکید کی گئي ہے۔ آپ نے فرمایا کہ یہی وجہ ہے کہ برسوں سے تاکید کی جا رہی ہے مسلح افواج کے علمی اور تعلیمی مراکز کو مسلسل آگے برھتے رہنا چاہیے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مسلح افواج کا طویل مدت ھدف یہ ہے کہ افواج طاقتور اور اسلامی جمہوریہ ایران کے اھداف و مقاصد کے شایان شان ہوں۔ آپ نے مزید فرمایا کہ اسلامی نظام کے اھداف و مقاصد آفاقی اور ساری انسانیت سے متعلق ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ ان اھداف کے حصول کے لئے کسی بھی ملک اور ملت کے خلاف جارحیت جائز نہیں ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے مسلح افواج کے کمانڈروں کو نئي سائنسوں پر توجہ دینے، نئے نئے ساز وسامان کی تیاری، کل پرزوں کی تیاری کی تحریک کو تیزی سے آگے بڑھانے، علمی و سائنسی فارمولوں کی جدید کاری اور نئے نئے فارمولوں کو ایجاد کرنے، تجربہ کار اساتذہ کی خدمات لینے، علمی مراکز سے تعاون میں توسیع لانے نیز معنوی پہلووں پر تہ دل سے توجہ رکھنے کی نصحیت بھی فرمائي۔

اس موقعے پر قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل ایران کی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل جنرل سیاری نے ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے حالیہ برسوں میں بحریہ کی سطح پر انجام دی جانے والی کوششوں کی تفصیلات بیان کیں۔ انہوں نے کہا کہ وسائل کی جدیدکاری، پائيدار امن و ثبات کا قیام اور دوست ممالک سے تعاون کا فروغ بحریہ کے کامیاب اقدامات رہے ہیں۔ ایڈمرل جنرل سیاری نے بتایا کہ دفاعی ساز و سامان کی تعمیر میں خود کفائی، جنگی بحری جہاز اور آبدوزوں کی تعمیر، میزائلی توانائی کی تقویت مین بحریہ نے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔