قائد انقلاب اسلامی نے اتحاد کو مسلمانوں کے لئے وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔

جمعے کے روز  یوم بعثت کے موقعے پر ایران کے اعلی حکام اور تہران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفیروں نے قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ قائد انقلاب اسلامی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں یوم بعثت رسول اسلام (ص) کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے موجودہ حالات میں ہوشیاری اور دشمنوں کے منصوبوں کو سمجھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ آپ نے فرمایا کہ دشمنوں کا منصوبہ مسلمانوں کو آپس میں لڑانا اور ان میں اختلافات پھیلانا ہے اس لئے عالم اسلام میں اتحاد و یکجہتی اور تعاون انتہائي ضروری ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے پیغمبر اسلام کی شان میں کی جانے والی گستاخانہ حرکتوں کو اسلام دشمنی کا نمونہ قرار دیا اور فرمایا کہ یہ تسلیم کر لینا ناممکن ہے کہ دنیا میں اسلام کی توہین اور اسلام سے عناد بڑی طاقتوں کی خفیہ ایجنسیوں کی منصوبہ بندی اور مالیاتی امداد کے بغیر انجام دیا جا رہا ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مسلمانوں کے بعض اقدامات اور افکار جیسے رجعت پسندی اور جمود، دشمنوں کو اسلام سے دشمنی نکالنے کا موقعہ فراہم کرتے ہیں، لہذا مسلمانوں کو چاہئے کہ دنیا کو پوری صراحت، صداقت، انصاف پسندی اور شجاعت کے ساتھ اسلام کی دعوت دیں تا کہ لوگوں کے دل ان کی جانب مائل ہوں۔ آپ نے فرمایا کہ اسلام کی توہین کے خلاف دشمنی کا سلسلہ بند کروانے کے لئے مسلمانوں کو اسی انداز سے استقامت کرنا چاہئے جس طرح پیغمبر اسلام اور تمام مومنین نے استقامت کا مظاہرہ کیا۔

قائد انقلاب اسلامی نے کہا کہ دشمنوں نے پیغمبران خدا، خاص طور سے، پیغمبر اسلام (ص) کی دعوت حق میں ہمیشہ رکاوٹیں ڈالیں اور مخالفت کی، آپ نے فرمایا کہ ندائے اسلام کی مخالفت اور دشمنی آج بھی جاری ہے۔ آپ نے فرمایا کہ انسان کو کامیابی و سعادت سے ہمکنار کرنے میں ماکسزم اور لبرلزم کی ناکامی کے بعد آج دل اور نگاہیں اسلام کی طرف متوجہ ہیں اس لئے انسانی وقار و عزت اور انصاف پسندی کے گہوارے کی حیثیت سے اسلام کی مخالفت اور اس سے دشمنی زیادہ سخت ہو گئي ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے کہا کہ مغرب والے ماضی میں سامراجیت کے ذریعہ اپنے اہداف حاصل کرتے تھے اور آج مسلمانوں کے درمیان اختلاف پھیلاکر اپنے اہداف کی تکیمل چاہتے ہیں۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مغرب والے انسانی حقوق اور جمہوریت کی حمایت کے نعرے لگاکر اپنے دامن سے سامراجیت کا داغ کبھی نہیں مٹا سکتے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ دشمنوں کا اصل منصوبہ مسلمانوں کو آپس میں لڑانا اور مختلف اسلامی مذاہب میں ایک دوسرے کے خلاف تعصب کو ہوا دنیا ہے تاکہ امت مسلمہ کی توجہ دشمنی کے اصل مرکز یعنی بدعنوان سرمایہ داری اور غاصب و قسی القلب صیہونیزم کی جانب سے نیز اسلامی معاشرے کی طرف سے بھی  ہٹ جائے۔