قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ہم نیویارک کے سفر سمیت حکومت کی سفارتی سرگرمیوں کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ عوام کی خدمت گزار حکومت پر ہمیں پورا اعتماد ہے، اس کے تئیں ہم پرامید ہیں لیکن نیویارک کے سفر کے دوران پیش آنے والی بعض چیزیں بجا نہیں تھیں کیونکہ ہم امریکی حکومت کو ناقابل اعتماد، متکبر، غیر منطقی اور عہد شکن سمجھتے ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے ہفتے کے روز شہید ستاری کیڈٹ یونیورسٹی میں کیڈٹس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمیں اپنے حکام پر پورا اعتماد ہے اور ہم ان سے چاہتے ہیں کہ بڑی توجہ سے اور تمام پہلوؤں پر غور کرکے محکم اقدامات کریں اور قومی مفادات کو ہرگز فراموش نہ ہونے دیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی نظام کے اندرونی استحکام اور مضبوطی پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد روز اول سے ہی انقلاب اور ملت ایران کی حفاظت اور پیشرفت کا اصلی سبب اسلامی نظام کے اعلی اہداف اور قومی وقار پر توجہ رہی ہے۔ بنابریں تمام حکام اور عوام کی ذمہ داری ہے کہ قومی تشخص اور وقار کا دفاع کریں۔
قائد انقلاب اسلامی نے امیرکا کے سلسلے میں اسلامی نظام کی بے اعتمادی کا ذکر کرتے ہوئے امریکی حکومت کو صیہونیوں کے چنگل میں گرفتار حکومت قرار دیا اور فرمایا کہ امریکی حکومت در حقیقت صیہونیوں کے مفادات کی سمت میں حرکت کرتی ہےاور صیہونی حکومت کو باج ادا کرنے پر مجبور ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ملت ایران کبھی بھی کسی کے لئے خطرہ نہیں رہی لیکن مسلح فورسز کے استحکام کو اسلامی نظام کی سلامتی و تحفظ کا ضامن سمجھتی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ مسلح فورسز کو خواہ وہ فوج ہو، پاسداران انقلاب فورس ہو، رضاکار فورس بسیج ہو یا پولیس فورس ہو، سب کو چاہئے کہ دشمن کی سازشوں کے سامنے مستحکم حصار کی مانند ڈٹی رہیں۔ قائد انقلاب اسلامی نے ملت ایران کے دشمنوں کی گھسی پٹی اور طبیعت کو مکدر کر دینے والی دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کو ایران کو دھمکیاں دینے کی عادت پڑ گئی ہے، انہیں سمجھ لینا چاہئے کہ ملت ایران کے خلاف کسی بھی طرح کی شر پسندی پر ہمارا جواب سنجیدہ اور بہت سخت جواب ہوگا۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ملت ایران نے اپنے مفادات اور اعلی اہداف کی حفاظت کے سلسلے میں اپنے عزم واستقامت کا لوہا منوانے کے ساتھ ہی امن و سلامتی و پرامن بقائے باہمی کے سلسلے میں اپنی رغبت و خواہش کا بھی مظاہرہ کر دیا ہے کیونکہ یہ دونوں چیزیں ایک ساتھ ہوتی ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کی جانفشانی و شجاعت اور خاص طور پر فضائیہ کی خدمات کی قدردانی کی اور آٹھ سالہ مقدس دفاع کے شہیدوں اور خاص طور پر شہید بابائی و شہید ستاری کو یاد کیا۔