انسانیت کے نجات دہندہ، عالم بشریت کی سعادت و خوش بختی کے ضامن حضرت صاحب الزمان علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے موقعے پر بدھ کے روز قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے دار الحدیث ادارے کی علمی و تحقیقاتی کاوشوں اور کتب کی نمائش کا معائنہ کیا۔ اس موقعے پر ادارے کی مربوط مساعی کے نتیجے میں ضبط تحریر میں آنے والے امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف انسائیکلوپیڈیا کی رونمائی عمل میں آئی۔
قائد انقلاب اسلامی نے نمائش کا معائنہ کرنے کے بعد ادارے کے اساتذہ، محققین، عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف انسائيکلوپیڈیا کی تدوین پر اظہار تشکر کیا اور اسے علمی میدان کے خلاء کی درست نشاندہی اور مسائل کی صحیح شناخت کا اچھا نمونہ اور اسلامی دنیا اور اہل علم کے لئے قیمتی تحفہ قرار دیا جو حضرت امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے یوم ولادت یعنی نیمہ شعبان کے موقعے پر پیش کیا گيا۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مہدویت کا موضوع اور حضرت امام زمانہ کا ظہور اللہ تعالی کا اٹل وعدہ ہے اور تاریخ میں بشریت کو دیئے گئے وعدوں کے پورا ہونے کا عمل در حقیقت انسانوں کو اسی عظیم وعدے کے حتمی ایفاء کے سلسلے میں اطمینان و ایقان دلانے کے لئے ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے ایران کے اسلامی انقلاب کی فتح کو بھی انسانی معاشرے سے کئے گئے الوہی وعدوں کی تکمیل کی ایک مثال قرار دیا اور فرمایا کہ کون سوچ سکتا تھا کہ اس حساس علاقے میں، اس انتہائی اہم ملک میں جہاں عالمی طاقتوں کی حمایت یافتہ حکومت موجود تھی، دین و فقہ و شریعت کی بنیاد پر انقلابی تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔
قائد انقلاب اسلامی نے اس سلسلے میں قرآن سے ایک مثال پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ قرآن کریم میں جہاں حضرت موسی علیہ السلام کے بچپن کا قصہ بیان کیا گیا ہے، وہاں اللہ تعالی مادر موسی علیہ السلام سے دو وعدے کرتا ہے۔ ایک تو نوزائيدہ بچے کی واپسی جو دریا میں ڈال دیا گيا ہے اور دوسرے حضرت موسی کا مقام نبوت پر فائز ہونا۔ قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ اللہ تعالی کا پہلا وعدہ تھوڑے ہی دنوں میں پایہ تکمیل تک پہنچا، جو در حقیقت دوسرے وعدے کے سلسلے میں جو کئی برسوں کے بعد پورا ہونے والا تھا، اطمینان و ایقان کا باعث بنا۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امام زمانہ علیہ السلام سے متعلق عقیدہ اور اس دنیا میں کاروان بشریت کے سفر کے انجام تک پہنچنے کا اعتقاد آسمانی ادیان کی آئیڈیالوجی کا بڑا اہم حصہ ہے۔ آپ نے فرمایا کہ تمام ادیان الہیہ میں یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ انسانیت کا کارواں سرانجام اس دلنشیں اور مطلوبہ منزل پر پہنچے گا جس کی سب سے اہم خصوصیت عدل و انصاف ہوگا۔ آپ نے فرمایا کہ انسانیت کا کارواں آغاز خلقت سے ہی بڑے دشوار پیچ و خم، کانٹوں سے بھری وادیوں اور آلودہ مقامات سے گزرتے ہوئے ہموار شاہراہ کی جانب بڑھ رہا ہے اور یہ ہموار شاہراہ در حقیقت حضرت امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کا ظہور ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امام زمانہ علیہ السلام کے دور حکومت میں حالات یکبارگی دگرگوں نہیں ہو جائیں گے بلکہ اس زمانے میں بھی انسانیت کے مزاج میں پائے جانے والے خیر و شر کا تصادم جاری رہے گا اور اچھے افراد کے ساتھ ہی ساتھ برے لوگ بھی موجود ہوں گے مگر اس زمانے کے حالات ایسے ہوں گے کہ انسانوں کی اصلاح اور قیام عدل کے لئے حالات بڑے سازگار ہوں گے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ انسانی کارواں کا یہ سفر بڑی امید افزا منزل پر پہنچ کر ختم ہوگا۔ آپ نے زور دیکر کہا کہ انتظار فرج بھی در حقیقت امید بخش اور حوصلہ بخش انتظار ہے اور انتظار کا جذبہ اسلامی معاشرے کے لئے گشائش کا اہم دریچہ ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں ادارے کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین رے شہری ، محققین اور اساتذہ کی امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے انسائيکلوپیڈیا کی تدوین کے سلسلے میں قدردانی کی۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل علمی و ثقافتی ادارے دار الحدیث کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین محمدی رے شہری نے ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے امام مہدی علیہ السلام انسائيکلوپیڈیا کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ اس گراں بہا علمی کاوش میں شیعہ و سنی دونوں فرقوں کے مآخذ سے استفادہ کیا گيا ہے۔