آپ نے انجانے میں کسی بڑی غلطی کے مرتکب ہو جانے والے افراد اور ملک و نظام کو پیشگی منصوبہ بندی کے ساتھ نقصان پہنچانے والے عناصر کے فرق کو سمجھنے اور اسی کے مطابق برتاؤ کی ہدایت کی۔ تفصیلی خطاب مندرجہ ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سب سے پہلے میں فارغ التحصیل ہونے والے پولیس افسروں، ابتدائی دورہ مکمل کرنے والوں اور تمغے حاصل کرنے والے جوانوں کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ پولیس آج قوم کی ایک خدمت گزار فورس ہے، اسے اس جہت میں خود کو زیادہ سے زیادہ آمادہ اور آراستہ کرنا چاہئے۔ عوام کی خدمت ایک افتخار ہے اور یہ خدمت جتنی مشکل ہو افتخار بھی اتنا ہی زیادہ ہوگا، ثواب بھی اتناہی زیادہ ہوگا۔
چند نکات ہیں، جن کی اسلامی جمہوریہ ایران کی پولیس کو پوری طرح پابندی کرنی چاہئے ۔
اول؛ مکمل طورپر قانونی قدرت کا حصول۔ آپ کی قدرت سے اپ کے دوست خوش ہوں گے۔ عوام امن وسکون محسوس کریں گے جبکہ دشمن اور لوگوں کے امن و سکون کے مخالف اس سے ڈریں گے۔ مکمل اور اعلا حد تک اس قانونی قدرت اور اختیار کو حاصل کریں۔ تعلیم اور ٹریننگ کے ذریعے، اس چیز کے حصول کے ذریعے جو قانونی لحاظ سے آپ کے اقتدار کا موجب ہے اور پوری قوت سے اس سے کام لیکر۔
دوسرے؛ لوگوں کی نسبت خدمت اور مہربانی کا جذبہ، یہ قوت اس وقت دلنشیں، مقدس اور پسندیدہ ہے جب عوام کے خدمت کے لئے اس سے کام لیا جائے۔ عوام کے ساتھ مہربانی سے پیش آیا جائے۔ ان کے سا تھ مہربان، خدمت گزار، مخلص اور محبت کرنے والے بھائی کی طرح جو ان کے امن و آسائش کے لۓ ہر لمجہ چوکنا ہے، پیش آئیں ۔
تیسرے؛ اپنے قانونی فرائض کی انجام دہی میں دقت نظر اور توجہ سے کام لیں۔ یہ دقت نظر اورتوجہ ایک طرف تو اس بات کا موجب ہوگی کہ آپ کا کوئی فریضہ چھوٹنے نہ پائے، جہاں آپ کو ہونا چاہئے، وہاں سے آپ کو کوئی غائب نہ پائے، اور دوسری طرف اس بات کا سبب بنے گی کہ کوئی خلاف ورزی اور غلطی نہ ہو۔
ایک اور نکتہ جس پر میں پوری پولیس فورس کے لئے تاکید کروں گا یہ ہے کہ فورس کے اندر، صحیح کام کرنے اور امانت داری کو زیادہ سے زیادہ اہمیت دیں۔ آج عوام آپ کو امین سمجھتے ہیں۔ انقلاب کے دور میں پولیس فورس، عوام کی امین ہے۔ اس امانت کے فریضے پر مکمل طور پر عمل کریں۔ جو لوگ خدا نخواستہ اس مقدس لباس میں، مقتضائے امانت کے خلاف عمل کر دیں، ان کا ضمیرشدت سے شرمسار ہو۔ اس لباس میں جس سے لوگ امن و سلامتی اور تحفظ کا احساس کرتے ہیں، اگر کوئی لوگوں کی زندگی غیر محفوظ کر دے، تو اگر اس کے پاس ضمیر ہے تو اس کا ضمیر سخت آزردہ ہو اور اگر اس کا ضمیر اس کی ملامت نہ کرے تو ذمہ دار ادارے ایسے فرد کے خلاف کاروائی کریں۔
برداران عزیز، پورے ملک کی پولیس فورس کے اراکین اور خدمت گزازی کے اس میدان کے مختلف شعبوں میں مصروف خدمت افراد اس بات پر توجہ رکھیں کہ ہماری عظیم قوم، اپنی فداکاریوں سے اپنے اخلاص سے، اپنی قربانیوں سے، اپنی شجاعت سے، اپنی عزت وغیرت سے، جس کا سرچشمہ کلمہ توحید ہے، آج دنیا کی اہم ترین قوم ہے۔ تمام پہلوؤں اور جہتوں سے اس قوم کی عزت و آبرو کی حفاظت ہونی چاہئے اور اس قوم کی خدمت کو افتخار سمجھنا چاہئے۔ بہت سے لوگ ہیں جو دشمن کے اشارے پر کام کرتے ہیں۔ فوجی کاروائی نہیں کرتے مگر لوگوں کا امن و امان درہم برہم کرتے ہیں، گھروں کی چہاردیواری کی حرمت ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اس قوم کی عفت کا حصار توڑنے کی کوشش کرتے ہیں، یہ دشمن کے اشارے پر اس طرح عمل کرتے ہیں۔ آپ کا کارنامہ یہ ہوگا کہ انہیں پہچانیں۔ سب یکساں نہیں ہیں۔ جس سے بغیر کسی خلاف ورزی کے کسی کو نقصان پہنچانے کے قصد کے بغیر کوئی کام سر زد ہو جائے، وہ اس سے مختلف ہے جو منصوبہ بندی کے ساتھ اس قوم کے دشمنوں کے اشارے پر کوئی کام کرتا ہے۔ پولیس کو چاہئے کہ ان دونوں کے فرق کو پہچانے اور اپنے فریضے پر عمل کرے۔
خوش قسمتی سے آج اس فورس کی پوزیشن بہت اچھی ہے۔ میں البتہ دس بارہ سال پہلے سے ہی اس فورس کے اکثر کمانڈروں اور ارکان سے خوش رہا ہوں۔ معمولا اس انتظامی فورس اور اس میں شامل تمام افواج کے کمانڈر مومن، مخلص، ہمدرد اور مہربان رہے ہیں۔ لیکن آج حالت پہلے سے بھی بہتر ہے۔ اس فورس کا کمانڈر وہ ہے جو انقلاب، جنگ اور فداکاری و اخلاص کے میدان میں ثابت کرچکا ہے کہ لائق و قابل شخصیت ہے اور بہترین اور ایک عظیم، انقلابی اور مومن قوم کے شایان شان طریقے سے اس فورس کی قیادت کی صلاحیت رکھتا ہے اور انشاء اللہ اس مطلوبہ مرحلے تک اس کو لے جائے گا۔
میں اس فورس کے تمام ارکان اور ذمہ دارعہدیداروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے حالیہ مہینوں کے دوران سرحدوں کے نزدیک اورملک کے ہر حصے میں، امن وسلامتی کے دشمنوں کے خلاف کاروائیاں انجام دی ہیں۔ خدا وند عالم آپ کی نصرت کرے اور پولیس فورس کا قومی دن جو آپ کی زحمتوں اور کوششوں پر عوام کی توجہ کا دن ہے، مبارک ہو۔ انشاء اللہ فرائض کی انجام دہی میں، پروردگار کا لطف وکرم اور حضرت ولی عصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی عنایات آپ کے شامل حال رہیں۔
والسلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ