قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پاسداران انقلاب فورس کے جہاد خود کفائی ادارے کے کچھ جوانوں خاص طور پر جنرل حسن مقدم کی شہادت پر اپنے تعزیتی پیغام میں فرمایا کہ ان افراد کی محنت کا ثمرہ جہاد (ادارہ) کے افراد کے پاس محفوظ ہے اور اس ادارے کے تربیت یافتہ افراد اس نورانی راستے پر رواں دواں رہنے کی ضروری صلاحیت سے آراستہ ہیں۔
تعزیتی پیغام کا متن حسب ذیل ہے؛
 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
انا للہ و انا الیہ راجعون
 
پاسداران انقلاب فورس کے ایک مرکز میں رونما ہونے والا خونیں سانحہ، جو اس ادارے کے چند ممتاز افراد اور ان میں سر فہرست عالی قدر کمانڈر، نمایاں، پارسا اور بے لوث سائنسداں حسن مقدم کی شہادت پر منتج ہوا، ایک تلخ اور اندوہناک سانحہ تھا۔
کبھی نہ تھکنے والے یہ جاں بکف جوان عزم راسخ کے ساتھ سینہ تانے ہوئے ہمیشہ خطرات سے ٹکرا جانے کے لئے آگے بڑھے، مقدس دفاع کے دوران اور اس کے بعد کے ادوار میں انہوں نے تھکن کے احساس کو اپنے قریب نہیں آنے دیا۔ بیشک شہادت ان کی سب سے بڑی آرزو تھی لیکن ہر ملک اور ہر معاشرے میں عظیم انسانوں کی جدائی اس ملک اور وہاں کے عوام کے لئے ایک خسارہ اور افسوسناک سانحہ ہوتی ہے۔ ہم سب ان عزیزوں کے محترم خاندانوں کے غم و اندوہ میں شریک ہیں۔ خدا کا شکر ہے کہ ان افراد کی محنت کا ثمرہ جہاد (ادارہ) کے افراد کے پاس محفوظ ہے اور اس ادارے کے تربیت یافتہ افراد اس نورانی راستے پر رواں دواں رہنے کی ضروری صلاحیت سے آراستہ ہیں۔
میرے عزیزو! میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالی کے لا زوال فضل و کرم کے طفیل میں اور اپنے شہیدوں کی روحوں کی مدد سے اپنے عزم و ارادے اور سعی و کوشش میں اضافہ کیجئے تا کہ سب کو اور بھی اچھی طرح علم ہو جائے کہ شہادت ہمارے لئے توفیق الہی، مایہ برکت اور عظیم معراج ہے۔
میں ان شہیدوں کے پسماندگان، دوستوں اور رفقائے کار کو دلی تعزیت پیش کرتا ہوں۔

 

سیدعلی خامنه ای

25/آبان/1390
(مطابق 16/11/2011)