چودہ جون 2013 کو گیارہویں صدارتی انتخابات کے دن ملت ایران کے ہاتھوں ایک اور پرشکوہ تاریخی کارنامہ انجام پانے کے بعد قائد انقلاب اسلامی نے ایک پیغام جاری کرکے ملت ایران کا شکریہ ادا کیا۔

قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے پیغام میں انتخابات میں صاحب ایمان اور غیور ایرانیوں کی وسیع اور متحیر کن شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے اس عظیم شرکت کو مسلسل بڑھتے سیاسی شعور، سچی دینی جمہوریت سے عوام کی قلبی وابستگی اور دشمنوں کی مہمل گوئیوں اور خرافات بیانی پے خط تنسیخ کھنچ جانے کا ثبوت قرار دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ انتخابات میں اصلی فاتح عظیم ملت ایران ہے جس نے اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے بڑا محکم قدم اٹھایا اور اپنے بے مثال جوہر، پرجوش و پرعزم چہرے اور امید و ایمان سے معمور قلب کا مظاہرہ کیا۔

قائد انقلاب اسلامی کے پیغام کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛

بسم اللہ الرحمن الرحیم

عظیم ملت ایران!

چوبیس خرداد (مطابق چودہ جون) کے دن انتخابات کا مجاہدانہ اور حوصلہ انگیز منظرنامہ، ایک اور متحیرکن امتحان تھا جس میں ایران کا پرامید و پرعزم چہرہ دوستوں اور دشمنوں کی نگاہوں کے سامنے نمایاں ہوا۔ ارتقائی منزلیں طے کرتا سیاسی شعور اور سچی دینی جمہوریت سے قلبی وابستگی ایسی تابناک حقیقت ہے جو پولنگ مراکز پر آپ کی وسیع شرکت سے ایک بار پھر عملی طور پر پایہ ثبوت کو پہنچی اور دشمنوں، حاسدوں اور بھوکی نظروں سے دیکھنے والوں کی مہمل گوئیوں اور منصوبوں پر خط تنسیخ کھنچ گیا۔

شرکت کی صورت میں انجام پانے والا آپ کا جہاد اسلامی نظام سے ایران اور ایرانیوں کے مستحکم رشتے کا ان تمام بدخواہوں کے سامنے مظہر و آئینہ بن گیا جو سیکڑوں سیاسی و اقتصادی و فوجی حربوں کے ذریعے عوام کے اس اعتماد اور مقدس رشتے کو ختم کر دینے کی کوشش میں تھے۔ صاحب ایمان اور غیور ایرانیوں نے کل (جمعے کے دن) کے انتخابات میں تسلط پسند اور استکباری طاقتوں کی نفسیاتی جنگ کا پروقار اور خردمندانہ انداز سے مقابلہ کرنے کی اپنی عظیم صلاحیت کا بڑی خوبصورتی اور مہارت کے ساتھ مظاہرہ کیا اور اپنے قومی مفادات اور امید افزا سعی پیہم سے وابستہ مستقبل کو تحفظ عطا کیا۔

کل کے انتخابات کی حقیقی فاتح عظیم ملت ایران ہے جس نے اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے مستحکم قدم اٹھایا اور اپنے ناقابل تسخیر گوہر، پرعزم و بانشاط چہرے اور امید و ایمان سے آراستہ قلب کا مظاہرہ کیا۔

میں خداوند حکیم و علیم کے لطف و کرم کے سامنے خشوع اور خاکساری کے ساتھ سجدہ شکر بجا لاتا ہوں اور آپ کو اور خود کو اس عظیم نعمت کی قدردانی اور اس پر اللہ کا شکر ادا کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔ میں حضرت امام زمانہ علیہ السلام کی خدمت میں سلام پیش کرتے ہوئے اور اظہار خلوص کرتے ہوئے عظیم ملت ایران اور منتخب صدر جناب حجت الاسلام الحاج شیخ حسن روحانی کو مبارک باد دیتا ہوں اور اس کے ساتھ ہی آپ اور ملت ایران کی خدمت میں چند نکات پیش کرنا چاہتا ہوں:

1- اب جب سیاسی جہاد اور اس کا سب سے اعلی مرحلہ جمعہ چوبیس خرداد (مطابق چودہ جون) کو ملت ایران کی کامیابی اور اسلامی جمہوری نظام کی فتح کے ساتھ سرانجام پا چکا ہے تو (انتخابی) رقابت کے ایام اور ہفتوں کے ہیجان اور جذبات کی برانگیختگی کو تعاون اور دوستی میں تبدیل ہو جانا چاہئے اور امیدواروں کے حامی افراد بھی بردباری، متانت اور دانائی کے اس امتحان میں خود کو اپنے شایان شان مقام پر پہنچائیں، کسی بھی طرح کا جذباتی رد عمل خواہ اظہار مسرت کی شکل میں ہو یا اظہار عدم مسرت کی صورت میں ہو، نازیبا رفتار و گفتار اور غیر دانشمندانہ فعل کا باعث نہ بننے پائے۔ آپ پرگز یہ موقعہ نہ دیجئے کہ بدخواہ افراد عوامی احساسات و جذبات کو اپنی مذموم خواہشوں کی تکمیل کا ذریعہ بنا لیں۔ قومی اتحاد، دوستانہ ماحول اور مدارات قومی سلامتی کی اہم پونجی اور دشمنوں کے حربوں کا محکم جواب ہے۔

2- منتخب صدر، پوری ایرانی قوم کا صدر ہے۔ سب کے لئے ضروری ہے کہ صدر اور حکومت کے اندر صدر کے رفقائے کار کی، ان عظیم اہداف کے سلسلے میں جن کی تکمیل کے وہ پابند اور جواب دہ ہیں، مدد اور ان سے پرخلوص تعاون کریں۔

3- کئی ہفتوں کی بیانوں اور وعدوں کے بعد اب کام اور اقدام کا موقعہ آ گیا ہے۔ منتخب صدر کے پاس چارج سنبھالنے سے قبل بڑی قیمتی ملہت ہے جس کا انہیں بنحو احسن استفادہ کرنا چاہئے اور صدارت کی عظیم ذمہ داری کے آغاز کے لئے جن کاموں کی انجام دہی لازمی ہے انہیں فوری طور پر شروع کر دینا چاہئے۔

4- دیگر صدارتی امیدواروں کی شرکت، رقابت اور محنت کے بغیر انتخابی کارنامے کا انجام پانا ممکن نہیں تھا۔ میں ضروری سمجھتا ہوں کہ ان تمام محترم شخصیات کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کروں اور انہیں آئندہ بھی اسلامی انقلاب اور اسلامی نظام کے دیگر میدانوں میں کردار آفرینی کی دعوت دوں، جنہوں نے اس میدان میں قدم رکھا اور اتھک کوششوں کے ذریعے پرجوش مسابقتی ماحول پیدا کیا۔

5- اور یہ بھی ضروری سمجھتا ہوں کہ پوری قوم کا جس نے اس دفعہ بھی یادگار کارنامہ انجام دیا اور خاص طور پر علمائے کرام، مراجع عظام، یونیورسٹیوں سے وابستہ ممتاز شخصیات اور سیاسی و ثقافتی ہستیوں کا جنہوں نے انتخابات کی ترغیب دلانے میں موثر رول ادا کیا، اسی طرح صدارتی انتخابات اور بلدیاتی کونسلوں کے انتخابات کا انعقاد کرانے والے عہدیداروں اور اہلکاروں کا، بالخصوص وزارت داخلہ اور محترم شورائے نگہبان (نگراں کونسل) کا جنہوں نے کئی ہفتوں سے بڑی طاقت فرسا خدمات انجام دی ہیں اور پوری دیانت داری کے ساتھ اس عظیم کام کو اس کی منزل تک پہنچایا ہے، اسی طرح ان محنتی اہلکاروں کا جنہوں نے اس عظیم ملک کے گوشے گوشے میں تحفظ اور سیکورٹی کو یقینی بنایا اور ان سے تعاون کرنے والے دیگر تمام اداروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کروں اور ان کے لئے اجر الہی کی دعا کروں۔

6- میں خاص طور پر قومی میڈیا اور اس کے عہدیداروں اور کارکنان کا شکر گزار ہوں کہ انتخابات کا تمام جوش و خروش جن کی فنکارانہ اور خلاقانہ کوششوں کا ثمرہ ہے۔ جو صدارتی امیدواروں کے اہداف، افکار اور رجحانات کے سچے اور صریحی راوی و ناقل بنے اور جنہوں نے اسلامی جمہوری نظام میں اقتدار کی منتقلی کے عمل کو واضح انداز میں دنیا والوں کے سامنے پیش کیا۔ میں ان سب کے لئے اللہ تعالی سے اجر و توفیقات کی دعا کرتا ہوں۔

آخر میں پورے خشوع اور دلی مسرت کے ساتھ عظیم نعمت خداوندی کا شکر ادا کرتے ہوئے اور عظیم الشان امام خمینی، شہیدوں اور عالی مقام ایثار پیشہ افراد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس ملک اور قوم کے لئے بہترین مستقبل کی دعا کرتا ہوں۔

والسّلام علیكم و رحمه الله

سیّدعلی خامنه‌ای

۲۵ خرداد ماه ۱۳۹۲ (پندرہ جون 2013)