اسلامی جمہوریہ ایران کے ممتاز مجاہد عالم دین آيت اللہ مہدوی کنی رضوان اللہ علیہ کے انتقال پر قائد انقلاب اسلامی نے اپنے تعزیتی پیغام میں امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کے اس سچے اور وفادار دوست کی شجاعانہ خدمات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اس عظیم پرہیزگار انسان نے ہر موقعے پر اور ہر جگہ ایک حقیقی عالم دین، سچے سیاستداں اور صریحی انداز رکھنے والے انقلابی شخص کی حیثیت سے نظر آئے اور ان برسوں کے دوران تمام واقعات میں ہمیشہ حق و حقیقت کی حمایت و پشت پناہی کی۔
قائد انقلاب اسلامی کے تعزیتی پیغام کے متن کا اردو ترجمہ پیش خدمت ہے؛
بسم الله الرحمن الرحیم
بڑی افسوسناک اور غم انگیز اطلاع ملی کہ مجاہد و پرہیزگار عالم دین حضرت آیت اللہ الحاج شیخ محمد رضا مہدوی کنی رضوان اللہ علیہ نے دار فانی سے کوچ فرمایا اور اپنے احباب اور عقیدتمندوں کو سوگوار کر گئے۔ یہ باعظمت عالم دین انقلاب کے دشوار راستے کے پہلے مجاہدین، با اثر شخصیات، اسلامی جمہوری نظام کے انتہائی قریبی حامیوں اور عظیم الشان امام (خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ) کے سچے اور غیور وفاداروں میں سے ایک تھے۔ انقلابی تحریک کے دوران ملک کے تمام اہم میدانوں میں انہوں نے بھرپور شجاعت کے ساتھ آشکارا طور پر سرگرمیاں انجام دیں۔ اسلامی نظام کی تشکیل کے شروعاتی دور میں انقلاب کونسل کی رکنیت اور پھر انقلاب کی کمیٹیوں کی تشکیل سے لیکر اسلامی جمہوری نظام کے دشوار ترین دور میں وزارت داخلہ کا قلمدان اور وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالنے تک اور پھر علمی و تحقیقی سرگرمیوں کی انجام دہی، نیکوکار و صالح نوجوانوں کی تربیت، امام صادق علیہ السلام یونیورسٹی کے قیام، تہران کے امام جمعہ کی حیثیت سے خدمات انجام دینے اور اس کے بعد 'مجلس خبرگان' (ماہرین کی کونسل) کی صدارت کے فرائض کی انجام دہی تک ہر جگہ اور ہر موقعے پر آپ ایک حقیقی عالم دین، ایک سچے سیاستداں اور صریحی انداز رکھنے والے انقلابی کی حیثیت سے نظر آئے۔ انہوں نے کبھی بھی ذاتی خواہش اور جماعتی و قبائلی جذبات کو اپنی وسیع اور انتہائی موثر سرگرمیوں کے دائرے میں داخل نہیں ہونے دیا۔ اس عظیم پرہیزگار انسان نے ان برسوں کے دوران تمام واقعات میں ہمیشہ حق و حقیقت کی حمایت و پشت پناہی کی اور اسلامی نظام اور انقلاب کی روش اور راستے کی حفاظت میں کوئی کوتاہی نہیں برتی۔ ان کی پاکیزہ روح پر اللہ کی رضا و رحمت نازل ہو۔
میں آپ کے اہل خانہ اور برادر عالی قدر کو، ملت ایران اور علمائے کرام نیز آپ کے تمام عقیدتمندوں، شاگردوں اور مرحوم کے ہاتھوں تربیت پانے والے افراد کو دلی تعزیت پیش کرتا ہوں اور اللہ تعالی سے مرحوم کی بلندی درجات کے لئے دعا گو ہوں۔
سید علی خامنهای
۹۳/۷/۲۹ (ہجری شمسی مطابق 21 اکتوبر 2014)