برسوں سے چلے آ رہے سلسلے کے تحت ہر سال بابرکت عزم و ہمت اس اجلاس کے ذریعے ملکی سطح پر دلوں اور ذہنوں کو نماز کے بارے میں غور و خوض کرنے کی دعوت دیتی ہے اورمعاشرے کی فضا میں اس عدیم المثال اسلامی واجب اور دین و دینداری کی اس مستحکم بنیاد سے متعلق نکات، یاد دہانیوں اور انتباہات کو عام کرتی ہے۔ یہ آپ منتظم حضرات کو حاصل ہونے والی عظیم توفیق اور ہم سننے والوں اور مستفیض ہونے والوں کے لئے نعمت الہیہ ہے۔
اب وہ وقت آ گیا ہے کہ اس گراں قدر سعی و کوشش کے ثمرات کو حقیقت بیں نگاہ کے ترازو پر تولا جائے، خواہ مخاطب افراد بالخصوص نوجوانوں اور سن بلوغ کو پہنچنے والوں کی رفتار و کردار کے اعتبار سے بھی جنہیں نماز ادا کرنے اور اسے ہلکا نہ سمجھنے کی دعوت دی جاتی ہے، اسی طرح نماز ادا کرنے کی کیفیت، خضوع و خشوع اور حضور قلب کے اعتبار سے بھی جو اس رحمانی عمل صالح کی روح اور جوہر شمار ہوتا ہے، نیز ان افراد کی فرض شناسی کے اعتبار سے جنہیں اس میدان میں ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں، جیسے مساجد کی تعمیر یا اسکول کالجوں اور یونیورسٹیوں میں نماز قائم کرنا، زمینی یا ہوائی سفر میں نمازیوں کو نماز ادا کرنے کے وقت اور جگہ کی فراہمی، یا آڈیو اور ویڈیو ذرائع ابلاغ کے ذریعے نماز کی ترویج میں فنکارانہ روشوں کا استعمال یا اس مختصر مگر انتہائی پرمغز اور بامعنی عمل کی خوبصورتی اور کشش کی تشریح کے لئے کتابوں اور مقالوں کی نگارش جیسے امور میں مصروف ہیں یا دوسرے میدانوں میں جو ذمہ داریاں کچھ عہدیداروں کو سونپی گئی ہیں۔
نماز کانفرنس بابرکت، کارساز اور یقینی طور پر ایسا قدم ہے جس پر اجر ملے گا مگر یہ گراں قدر مشن جیسے جیسے اپنی افادیت کے نقطہ کمال پر پہنچ رہا ہے، اس حقیقت پسندانہ اور دانشمندانہ محاسبے پر زیادہ توجہ دینی چاہئے اور نتائج و ثمرات کے جائزے کو اس مشن کا جزم سمجھنا چاہئے۔
اللہ تعالی سے آپ تمام عزیزوں اور خاص طور پر محترم عالم دین حجت الاسلام قرائتی کے لئے توفیقات کی دعا کرتا ہوں۔